کے ٹی آر نے برسر خدمت جج سے تحقیقات کا مطالبہ کیا
حیدرآباد۔/22ستمبر، ( سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے مرکزی حکومت کی امرت اسکیم میں 8888 کروڑ کے اسکام سے متعلق الزامات کو دہرایا اور کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کو استعفی دینے کیلئے تیار رہنا چاہیئے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے اسکام کے بارے میں وزیر مال پی سرینواس ریڈی کی وضاحت کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ امرت اسکیم کے ٹنڈرس میں بے قاعدگیوں کی پردہ پوشی کا مقصد چیف منسٹر کی کرسی کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امرت اسکیم میں بے قاعدگیوں کے بارے میں واضح ثبوت موجود ہے اور سرینواس ریڈی کو استعفی دینے کے بجائے چیف منسٹر کو استعفی دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں اشوک چوان اور کرناٹک میں بی ایس یدی یورپا نے جس طرح چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفی دیا تھا اسی طرح ریونت ریڈی کو بھی استعفی دینا پڑے گا۔ انہوں نے اسکام کی برسر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور اس سلسلہ میں چیف جسٹس ہائی کورٹ سے نمائندگی کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو خود تحقیقات کیلئے چیف جسٹس سے رجوع ہونا چاہیئے۔ اگر حکومت تیار نہیں ہے تو وہ چیف جسٹس اور ویجلینس کمشنر سے رجوع ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ امرت اسکیم کے ٹنڈرس میں چیف منسٹر نے اپنے قریبی رشتہ داروں کی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 ماہ کے دوران کانگریس حکومت کے اسکام منظر عام پر آنا شروع ہوچکے ہیں۔ 1