’امریکہ، سعودی عرب کی درخواست‘: عمران خان کا دورہ ایران

,

   

Ferty9 Clinic

ایران اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے ثالثی کی کوششیں
تہران 13 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان ایران کے دورے پر تہران پہنچ گئے ہیں جہاں وزیر دفاع جواد ظریف نے ان کا استقبال کیا۔امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے درخواست پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان خلیج میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کے لیے اتوار کو ایران روانہ ہوئے۔وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ان کا دورہ ’امن اور خطے میں سکیورٹی کو فروغ دینے کے لیے ہے۔‘ یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان ایران کے رہنما آ یت اللہ خامنہ ای اور صدر حسن روحانی کے ساتھ بات چیت بھی کریں گے۔اس بارے میں عمران خان نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ امریکہ اور سعودی عرب نے انہیں خلیج میں گشیدگی کم کرنے کے لیے ایران سے بات چیت کرنے کا کہا تھا۔عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور حسن روحانی سے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ میں ملے تھے۔ اقوام متحدہ کے لیے امریکہ جانے سے قبل عمران خان نے سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔اس سال یہ وزیر اعظم عمران خان کا ایران کا دوسرا دورہ ہے۔گذشتہ ہفتے ایک پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے دفتر خارجہ کے ایک ترجمان نے تفصیلات دیے بغیر کہا تھا کہ عمران خان کا سعودی عرب جانا متوقع ہے۔واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو بحیرہ احمر میں سبیتی نام کے آ ئل ٹینکر پر حملہ ہوا تھا۔امریکہ نے اس حملے کا الزام ایران پر لگایا تھا۔ تاہم ایران نے اس کی تردید کی تھی۔ریاض سے موصولہ اطلاعات کے بموجب ایران اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے اپنی ثالثی کوششوں کے تحت پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اتوار کو ریاض پہنچ رہے ہیں ۔مسٹر خان سعودی عرب کے علاوہ ایران کے سرکاری دورہ پر بھی تہران جا رہے ہیں۔ ان کے ایجنڈے میں علاقے میں کشیدگی کم کرنے کے لئے راستہ تلاش کرنے کو لے کر تبادلہ خیال کرنا شامل ہے ۔ خان نے ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے کے بعد کہا تھا کہ امریکہ اور سعودی عرب نے ریاض اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ثالثی کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ اس کے بعد ہی مسٹر خان کے دورے طے کئے گئے ہیں۔