امریکہ۔کینیا کے مشترکہ فوجی ٹھکانے پر حملہ، 3 امریکی ہلاک

   

واشنگٹن، 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کا اثر دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی نظر آنے لگا ہے ۔ اس سلسلے میں کینیا کے لامو کاؤنٹی میں اتوار کی صبح امریکہ اور نیروبی کے مشترکہ فوجی ٹھکانے پر القاعدہ سے منسلک صومالیہ کے دہشت گرد تنظیم الشباب کا حملہ ہوا۔ اس حملے میں ایک جوان سمیت تین امریکی شہریوں کی موت ہوگئی اور دیگر دو زخمی ہوگئے ۔ جوابی کارروائی میں الشباب کے پانچ دہشت گرد مارے گئے ۔ امریکہ افریقہ کمانڈ نے اتوار کو جاری بیان میں کہا ‘‘مشرقی افریقہ میں القاعدہ گروپ کی تنظیم ا لقاعدہ گروپ کی تنظیم الشباب کے مانڈہ بے علاقے میں بنے کینیا ڈیفینس فورس ملٹری بیس پر ہوئے حملے میں ایک امریکی فوجی اوردفاعی محکمہ کے دو ٹھیکیداروں کی موت ہوگئی ’’۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں دیگر دو افراد بھی زخمی ہوئے ہیں ۔قبل ازیں کینیائی سلامتی فورس (کے ڈی ایف) کے ترجمان پال اینجوگونا نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ دہشت گردوں کھے حملے کی جوابی کارروائی میں الشباب کے پانچ دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔ سلامتی فورس (کے ڈی ایف) نے ٹوئیٹر پر کہا ‘‘ اتوار کی صبح مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 5 بجے دہشت گردوں نے حفاظتی محاصرہ توڑ کر مانڈہ ہوائی اڈے پر حملے کی ناکام کوشش کی ۔ جوابی کارروائی کے بعد پانچ دہشت گردوں کی لاشیں اب تک برآمد کی جاچکی ہیں۔ ہوائی اڈہ مکمل طور پر محفوظ ہے ۔ الشباب نے لامو کاؤنٹی میں واقع امریکہ ۔ کینیا کے مشترکہ فوجی ٹھکانے پر حملے کی ذمہ داری لی ہے ۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس حملے میں خودکش حملہ آور کا استعمال کیا گیا اور دہشت گرد تنظیم نے کیمپ پر قبضہ کرلیا ہے ۔ اس سے قبل ستمبر میں بھی الشباب نے صومالیہ میں ایک امریکی فوجی ٹھکانے پر حملہ کرنے کی ذمہ داری لی تھی۔