واشنگٹن : امریکہ نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب اور خلیج کی سلامتی کے تحفظ کے اپنے عزم پر قائم ہے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں سعودی دارالحکومت ریاض میں حالیہ خلیجی سربراہ اجلاس کی کامیابی کو سراہاگیا۔ترجمان نے کہا کہ عراق اور شام میں ایران نواز ملیشیا نے امریکی افواج کے خلاف اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ شام میں انسانی صورتحال تشویشناک ہے اور ہم داعش کا مقابلہ کرنے کے لیے وہاں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھیں گے۔ ترجمان کہا کہ ہمیں کوئی اشارہ نہیں ملا کہ ایران کی اقتصادی صورت مستحکم ہے۔ ویانا میں پہلے دور کے بعد ایران کی کرنسی مزید گر گئی ہے۔ یہ بات چیت پچھلی انتظامیہ کے مقابلے میں مختلف ہے ، جس نے غیر واضح اہداف کے حصول کے لیے پابندیاں لگائی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے کی طرف واپسی کے بارے میں ہمارا ایک بہت واضح مقصد ہے۔پابندیوں کو اس وقت تک نہیں اٹھایا جائے گا جب تک ہم معاہدے میں واپس نہیں آتے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے اعداد و شمارکے مطابق ایران اپنی کارروائیوں پر سالانہ 2 ارب ڈالر خرچ کرتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ایران پر پابندیاں اس کے برتاؤ ، جوہری پروگرام اور خطے میں مداخلت کی وجہ سے ہیں۔