ایران کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے پابندیاں نہیں اُٹھائیں گے : جوبائیڈن
تہران : ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران 2015ء کے نیوکلیئر معاہدہ کے ساتھ قطعی اور ناقابل واپسی فیصلہ کو اسی وقت تسلیم کرے گا جب امریکہ اس پر عائد کردہ تحدیدات ہٹا لے گا۔ ایران کی سرکاری ٹی وی چیانل نے خامنہ ای کے حوالے سے کہا کہ امریکہ نے تحدیدات ہٹا لئے تو ایران نیوکلیئر معاہدہ کے تحت تمام تقاضوں کو پورا کرے گا۔ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ایران اپنے وعدوں کو پورا کرے تو امریکہ کو چاہئے کہ وہ تمام تحدیدات واپس لینے کا اعلان کرے۔ اسی دوران وزیر خارجہ ایران محمد جوادظریف نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے 2015ء کے نیوکلیئر معاہدہ سے علیحدگی پر ایران کو تحدیدات سے چھٹکارہ دلانا ہوگا۔ اس پر امریکی ٹی وی چیانل سی بی ایس کو دیئے گئے انٹرویو میں صدر امریکہ جوبائیڈن سے جب پوچھا گیا کہ آیا وہ ایران کو مذاکرات کیلئے راضی کرانے کیلئے امریکی پابندیاں اٹھائیں گے، جوبائیڈن نے جواب دیا کہ ایران کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے ہم اس پر عائد کردہ تحدیدات ہرگز نہیں ہٹائیں گے۔ ایران پر الزام ہے کہ وہ غیراعلانیہ طور پر نیوکلیئر ہتھیاروں کی تیاری پر کام کررہا ہے، لیکن ایران کا کہنا ہے کہ اس کا نیوکلیئر پروگرام پرامن مقاصد جیسے توانائی حاصل کرنے کیلئے ہے۔