امریکہ اوباما کی مشرق وسطیٰ پالیسی سے عملاً دستبردار ،ایران نشانہ

   

قاہرہ ۔ 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اوباما نظم و نسق کی مشرق وسطیٰ پالیسیوں پر آج سخت نکتہ چینی کی اور سابق صدر کو گمراہ کن اور من چاہی سوچ کیلئے تنقید کا نشانہ بنایا جس خطہ میں امریکہ کے رول کو ماند کردیا، اس کے دیرینہ دوستوں کو نقصان پہنچایا اور اس کے اصل حریف ایران کو جرأتمند بنادیا۔ قاہرہ میں امریکن یونیورسٹی میں تقریر کرتے ہوئے پومپیو نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پیشرو کو ڈرپوک اور بزدل بتایا جب بھی انہیں مشرق وسطیٰ بشمول مصر میں بغاوتوں کی وجہ سے چیلنجوں کا سامنا ہوا، جو 2011ء میں شروع ہوئے۔ پومپیو نے صدر براک اوباما کے ویژن پر تنقید کی جو انہوں نے 2009ء میں قاہرہ میں تقریر کرتے ہوئے پیش کیا تھا جس میں انہوں نے عرب اور مسلم دنیا کے ممالک کے ساتھ امریکی تعلقات کیلئے نئی شروعات کی بات کی تھی۔ پومپو نے آج یہاں صدر عبدالفتح السیسی سے ملاقات بھی کی جو ان کے دوہر کا حصہ ہیں۔ واشنگٹن کے اعلیٰ سفارتکار کا یہ دورہ خطہ میں اس الجھن کے درمیان ہورہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے نظم و نسق نے شام سے امریکی دستوں کو ہٹا لینے کا یکایک منصوبہ بنایا ہے۔

یو ایس نیوی کا سینئر رکن زیرحراست : ایران
تہران ۔ 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایران نے تصدیق کی ہیکہ اس کے پاس ایک جیل میں یو ایس نیوی کے ویٹرن مائیکل وائیٹ زیرحراست ہے جو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دور میں معروف اولین امریکی حراست ہے۔46 سالہ وائیٹ اپنی گرل فرینڈ سے ملاقات کیلئے آیا تھا۔