واشنگٹن : امریکہ اور ایران میں کشیدگی، اسرائیل ممکنہ حملے کی جوابی کارروائی کے لیے تیارواشنگٹن: امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی کے بڑھتے واقعات کے بعد اسرائیلی فوج نے کسی بھی ممکنہ آپریشن کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج کی ریزرو فورس میں مزید بھرتی بھی شروع کی گئی ہیں۔یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری طرف امریکہ کی جانب سے ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا ہے۔ امریکہ کی طرف سے خطے میں جنگی طیارے اور بھاری اسلحہ منتقل کیا ہے۔ امریکہ نے پہلی بار اپنی ایک جنگی آبدوز خلیجی پانیوں تک پہنچائی ہے جس پر ‘150’ ٹوما ہاک’ میزائل نصب ہیں۔بعض ذرائع ابلاغ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران کی طرف سے خطے میں امریکی اور اسرائیلی مفادات پر حملہ ہوسکتا ہے۔ ایران اس وقت سخت غصے میں ہے کیونکہ گذشتہ ماہ چوٹی کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد امریکہ کے ساتھ تہران کی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اس کے علاوہ کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کی پہلی برسی کے موقعے پردونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ایران نے کہا ہیکہ وہ خطے میں پہنچائے گئے امریکہ کے جدید ترین ہتھیاروں اور اس کی فضائی، بری اور بحری فواج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب امریکہ نے واضح کیا ہے کہ واشنگٹن ایران کو خطے میں کسی قسم کے دہشت گردانہ حملے کی اجازت نہیں دے گا۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے آبنائے ہرمز سے اپنی ایک جوہری آبدوز خلیجی ملکوں کے پانیوں تک پہنچائی ہے تاکہ ایران کی طرف سے درپیش کسی بھی ممکنہ خطرے کا تدارک کیا جا سکے۔