دمشق ۔ 18 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) شام کے صدر بشار الاسد نے امریکہ اور ترکی کے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے ادلب میں عسکریت پسندوں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے سرکاری ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں ادلب اور حلب میں عسکریت پسندوں کیخلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کے عام کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمال (ترکی) اور امریکہ سے دی جانے والی کھوکھلی دھمکیوں میں نہیں آئیں گے۔صدر بشار الاسد نے مزید کہا کہ اپنے ملک کی سرحدوں کے دفاع اور اندرونی خطرات سے نبرد آزما ہونے کیلیے کسی سے مشورہ یا اجازت لینے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے، ہمارے بہادر فوجی جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے دیکر ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کیا اور آخری محاذ پر فتح تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔گزشتہ روز ترک صدر طیب اردغان نے امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور شامی فوج کی کرد جنگجووؤں کی حمایت اور روس کے کردار کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے روس اور شام سے کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔واضح رہے کہ ادلب داعش جنگجووؤں اور شامی باغیوں کا آخری گڑھ ہے جہاں روسی فضائیہ کی معاونت سے شامی فوج کارروائیاں کر رہی ہیں اور اس خانہ جنگی کے باعث ادلب سے9 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔