دونوں ملکوں میں جمعہ سے پیر کے درمیان 233 افراد کی موت
وینکوور(کینڈا): مغربی کینیڈا اور شمال مغربی امریکہ ان دنوں ریکارڈ گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور بدترین گرمی کے سبب درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ میڈیا کے مطابق کینیڈا کی پولیس نے بتا یا کہ وینکوور کے علاقے میں جمعہ کے روز سے اب تک کم سے کم 134 افراد اچانک دم توڑ چکے ہیں۔شمال مغربی امریکی شہر سیئٹل میں ڈاکٹروں نے ہیٹ اسٹروک متاثرین کی بڑی تعداد میں مریضوں کی آمد کی تصدیق کی جن میں سے 65 اور 68 سال کی عمر کے 2 مریض فوت ہو گئے ہے۔کیلیفورنیا کی وادی، پہاڑی اور صحرائی علاقوں میں بڑھتے درجہ حرارت کے ساتھ خشک تیز ہواؤں کی وجہ سے جنگل میں آگ لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔امریکی قومی موسمیاتی خدمات نے خبردار کیا ہے کہ خشک آسمانی بجلی گرنے کا امکان ہے اور بجلی گرنے سے آگ لگنے کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔صدر جو بائیڈن گرمی کی لہر کے سبب جنگل میں لگنے والی آگ کے ممکنہ خطرے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے مغربی ریاستوں کے گورنرز کے ساتھ ایک اجلاس کی میزبانی کرنے والے ہیں۔وفاقی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ آگ کا موسم پچھلے سال کی نسبت تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے جہاں گزشتہ سال کیلیفورنیا میں سب سے بدترین آگ کا نیا ریکارڈ قائم ہوا تھا۔منگل کے روز وینکوور کے محکمہ پولیس نے کہا ہے کہ وہ جمعہ سے اب تک 65 سے زیادہ اچانک اموات کا جواب دے چکے ہیں جو گرم موسم کی وجہ سے ہوئیں۔دوسری جانب کینیڈا میں منگل کے روز لگاتار تیسرے دن بھی درجہ حرارت کا ایک نیا ریکارڈ قائم ہوا اور وینکوور سے 155 کلومیٹر دور برٹش کولمبیا کے علاقے لائٹن میں 121 ڈگری فارن ہیٹ (49.5 ڈگری سینٹی گریڈ) تک درجہ حرارت پہنچ گیا۔وینکوور کے کچھ مقامی افراد نے بتایا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں اتنے زیادہ درجہ حرارت کا کابھی تجربہ نہیں کیا۔روزا نامی مقامی خاتون نے کہا کہ اتنی بری گرمی کبھی نہیں پڑی، میں نے کبھی بھی اپنی زندگی ایسا نہیں دیکھا، “مجھے امید ہے کہ اب کبھی ایسا نہیں ہو گا۔ یہ بہت زیادہ ہے۔عوام نے شدید گرمی سے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔دریا کے تیراک گراہم گریڈجر نے کہا کہ مجھے بوڑھے افراد یا گرم علاقوں میں رہنے والوں پر بہت ترس آتا ہے جن کے پاس رہنے یا سونے کے لئے ٹھنڈی جگہ نہیں ہے۔موسمیاتی تبدیلی کے سبب اب انتہائی گرمی کے نت نئے ریکارڈز بنتے جا رہے ہیں، عالمی سطح پر 2019 تک کی دہائی سب سے زیادہ گرم ریکارڈ کی گئی تھی اور پانچ گرم ترین سالوں میں تمام تر گزشتہ پانچ سال تھے۔ادھر 1940 میں ریکارڈ درج کیے جانے کے بعد سے اب تک بحر الکاہل کے شمال مغربی شہر پورٹ لینڈ اور سیئٹل میں درجہ حرارت آج تک اتنا زیادہ ریکارڈ نہیں کیا گیا، پیر کو پورٹ لینڈ میں 115 ڈگری فارن ہیٹ (46.1 ڈگری سینٹی گریڈ) اور سیئٹل میں 108 فارن ہیٹ (42.2 ڈگری سینٹی گریڈ) ریکارڈ کیا گیا۔بحر الکاہل کے ساحل پر واقع وینکوور میں کئی دنوں سے درجہ حرارت 86 ڈگری فارن ہیٹ سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو عام درجہ حرارت سے 20 ڈگری زیادہ ہے۔برٹش کولمبیا کے چیف کورونر نے کہا کہ اس صوبے میں اموات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور گرمی مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ایمرجنسی سروس کے مطابق دونوں ملکوں میں جمعہ سے پیر کے درمیان 233 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
