امریکہ اور یورپی یونین سے آزاد تجارتی معاہدوں پر مذاکرات میں پیشرفت

   

انڈیا ایگزم کی جانب سے منعقدہ ٹریڈ کانکلیو سے وزیرخزانہ نرملا سیتارمن کا خطاب

نئی دہلی 24 جون (یواین آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے برآمدات کے فروغ کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کو یہاں کہا کہ امریکہ اور یورپی یونین (ای یو) کے ساتھ مجوزہ آزاد تجارتی معاہدوں پر بات چیت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور جلد ہی مکمل ہو جائے گی۔یہاں انڈیا ایگزم بینک کے ذریعہ منعقدہ ٹریڈکانکلیو 2025 سے خطاب کرتے ہوئے ، سیتا رمن نے وکست بھارت اسکیم کے تحت حکومت کے تجارت اور مینوفیکچرنگ وژن کو پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی برآمدات پر مبنی رفتار زیادہ جامع اور لچکدار ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان پہلے ہی متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، آسٹریلیا اور 4 ممالک کے ای ایف ٹی اے (یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن) بلاک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کر چکا ہے اور برطانیہ کے ساتھ بات چیت مکمل ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی یونین کے ساتھ بات چیت واقعی بہت تیزی سے جاری ہے اور اسے جلد کسی نتیجے پر پہنچنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تجارتی ترقی حادثاتی یا بکھری ہوئی نہیں ہے ۔ اس کے بجائے ، یہ ہدف پالیسی اقدامات کے ساتھ منسلک ہے ۔ یواے ای، آسٹریلیا،یوکے اور ای ایف ٹی اے بلاک کے ساتھ حالیہ آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے ) نے نئی مارکیٹیں کھول دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مالی سال 25 میں ہندوستان کی کل برآمدات 825 ارب ن ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ اب تک کی بلند ترین اور پچھلے سال کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ ترقی عالمی برآمدات میں محض 4 فیصد اضافے کے درمیان آئی ہے ، جس سے عالمی منڈیوں میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مسابقت کی نشاندہی ہوتی ہے ۔سیتا رمن نے اقوام متحدہ کی تجارتی رپورٹوں کا حوالہ دیا جس میں ہندوستان کو ایف ڈی آئی کے اعلیٰ مقامات میں سے ایک کے طور پر دکھایا گیا ہے ۔ پچھلی دہائی میں، ہندوستان کو 668 ارب ڈالر کی ایف ڈی آئی حاصل ہوئی ہے ، جو گزشتہ 24 برسوں میں کل آمد کا 67 فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان عالمی ویلیو چین میں بھی آگے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایپل کے آئی فون کا حوالہ دیا، جہاں مینوفیکچرنگ تیزی سے ہندوستان میں منتقل ہو رہی ہے ، جس میں ویلیو ایڈیشن ہو رہا ہے ، نہ کی صرف اسمبلی۔ انہوں نے کہا کہ آئی فون کے تمام ماڈلز میں لوکلائزیشن 20 فیصد تک پہنچ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تجارتی تنازعات کو کم کرنے اور تعمیل کو آسان بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔ بنیادی کسٹم ڈیوٹی کی شرحوں کو کم کیا ہے جس میں صفر شرح بھی شامل ہے ۔ مرکزی بجٹ 2025-26 نے نظام کو مزید شفاف اور موثر بنانے کے مقصد سے مزید سات ٹیرف سلیب کو ختم کر دیا۔ مینوفیکچرنگ سے منسلک برآمدات کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے ڈیوٹی فری درآمدات کے لیے آخری استعمال کی مدت کو پانچ ماہ سے بڑھا کر 12 ماہ کر دیا ہے ۔
کسٹم ایکٹ میں ترمیم اب کارگو کلیئرنس کو تیز کرنے کے لیے پروویزنل اسسمنٹ پر ایک وقت کی حد عائد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مزید آزاد تجارتی معاہدے کرنے پر زور دیا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمد کنندگان عالمی رجحان کے خلاف جا رہے ہیں۔ انہوں نے برآمد کنندگان کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور ان پر زور دیا کہ وہ جدت پر توجہ دیں اور اپنی مصنوعات کے لیے نئی منڈیاں تلاش کریں۔