واشنگٹن: امریکہ میں کورونا وائرس کی ویکسین لگانے کی مہم کو شروع ہوئے ایک ہفتہ ہو گیا ہے، جس دوران حکومت نے ایک مہینے میں دو کروڑ افراد کو ویکسین لگانے کا ہدف طے کیا تھا لیکن ملک کے دواخانوں اور اسٹورس میں لاکھوں کی تعداد میں کورونا ویکسین کی خوراکیں غیراستعمال شدہ حالت میں رکھی ہوئی ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فائزر اور بائیو این ٹیک کے اشتراک سے بنائی گئی کورونا ویکسین کی صرف 10 لاکھ خوراکیں اب تک شہریوں کو دی گئیں، جو کہ بھیجی گئی تعداد کا ایک تہائی ہیں۔ امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے مطاق اب تک ویکسین کی 95 لاکھ خوراکیں، جن میں ماڈرنا کی بھی ویکسین شامل ہے، ریاستوں کو بھیجی جا چکی ہیںہسپتالوں نے ماڈرنا کی ویکسین دینا شروع کر دی ہے لیکن سینٹر فار ڈزیز کنٹرول نے اب تک یہ نہیں بتایا ہے کہ اس کی کتنی خوراکیں استعمال ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ فائزر اور ماڈرنا دونوں کی ویکسین کی خوراکوں کی تعداد کی رپورٹنگ میں کچھ خلل ہو سکتا ہیامریکہ میں کورونا وائرس کی ویکسین لگانے کی مہم کے پہلے ہفتے چھ لاکھ 14 ہزار خوراکیں دی گئی تھیں جبکہ تب تک 29 لاکھ خوراکیں ملک کے مختلف شہروں میں پہنچا دی گئی تھیںہسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کووڈ-19 کی ویکسین پچھلے پیر کو شروع ہوئی۔ کچھ کا کہنا تھا کہ پہلے دن صرف 100 خوراکیں دی گئیںامریکہ کے آپریشن وارپ سپیڈ کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر مونسیف سلاوئی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ‘ہم یہ وعدہ کر سکتے ہیں کہ ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں لوگوں کی جانب سے جس قدر تیزی سے ویکسین لگوانے کی امید تھی اس حساب سے لوگ ویکیسن نہیں لگوا رہے ہیں۔