امریکہ دریافت کرنے والے ’’کولمبس‘‘ کے مجسمے کا سر قلم

,

   

بوسٹن۔ 13 جون (سیاست ڈاٹ کام)امریکہ میں سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ’سامراجیت، نسل پرستی اور غلامی‘ کی حمایت کرنے والوں کے مجسموں کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب مظاہرین نے بوسٹن میں کرسٹوفر کولمبس کے مجسمے کا سر تن سے جدا کر دیا ہے۔اس سے قبل میامی میں کرسٹوفر کولمبس کے مجسمے کو تباہ کیا گیا اور اس کے علاوہ ورجینیا میں بھی کولمبس کے مجسمے کو گھسیٹ کر جھیل میں پھینک دیا گیا۔اطالوی مہم جو کرسٹوفر کولمبس، جن کے بارے میں سکول کی کتابوں میں لکھا گیا کہ انہوں نے ’نئی دنیا‘ دریافت کی، کو بہت سے لوگ امریکہ میں مقامی باشندوں کی نسل کشی کرنے والا سمجھتے ہیں۔بوسٹن میں لگا کولمبس کا مجسمہ امریکہ میں لگائے گئے ان کے باقی مجسموں کی طرح کئی برسوں سے متنازعہ رہا ہے اور اسے ماضی میں بھی تباہ کیا جاتا رہا ہے۔بوسٹن پولیس کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کو منگل کی رات مجسمہ تباہ ہونے کے بعد فوری اطلاع ملی اور اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔