انقرہ ۔27 جولائی۔(سیاست ڈاٹ کام) روس سے ترکی کیلئے S-400 میزائیل کی خریداری اور اسکی سپلائی سے قبل امریکہ کی ترکی پر پابندیوں کی دھمکیوں کے جلو میں اب ترک صدر رجب طیب اردغان نے امریکہ کے ترکی کو F-35 طیاروں کے پروگرام سے باہر کرنے کے فیصلہ پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو اسے کہیں اور سے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔واضح رہے کہ ترکی نے حال ہی میں روس سے S-400 میزائیل نظام کا معاہدہ کیا تھا اور اس کی ابتدائی کھیپ بھی پہنچ گئی ہے جس پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ترکی کو اس معاہدہ سے باز رہنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے ترکی کے فیصلہ کے بعد اعلان کیا تھا کہ ناٹو اتحادی ترکی کو F-35 طیاروں کے پروگرام سے باہر کردیا جائے گا اور پابندیاں بھی عائد کردی جائیں گی۔انقرہ میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کے ایک جلسہ میں خطاب کرتے ہوئے طیب اردغان نے کہا کہ ’’آئندہ موسم بہار میں ہم S-400 نظام استعمال کرنے کے قابل ہوجائیں گے‘‘۔ترکی نے اس سے قبل بھی امریکی مطالبات اور دھمکیوں کو مسترد کردیا تھا۔اردغان نے اپنے خطاب میں امریکہ سے کشیدہ تعلقات پر کہا کہ امید ہے کہ امریکی عہدیدار پابندیوں کے معاملہ پر بہترفیصلہ کریں گے اور ان کا کہنا تھا کہ اس صورت میں ترکی کو امریکہ سے جدید بوئنگ طیارہ خریدنے کے معاملہ پر نظر ثانی کرسکتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ گزشہ ماہ کے آخر میں جاپان میں منعقدہ G-20 سربراہی اجلاس میں اس معاملہ کو امریکی صدر ٹرمپ کے سامنے اٹھایا تھا۔ٹرمپ سے ملاقات کے حوالہ سے ترک صدر کا کہنا تھا کہ کیا آپ ہمیں F-35 طیارے نہیں دیں گے ، پھر ٹھیک ہے لیکن ہم ایک مرتبہ پھر اس معاملہ پر اقدامات کریں گے اور ہم کہیں اور جائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں F-35 طیارہ نہیں مل رہے ہیں تو ہم 100جدید بوئنگ طیارے خرید رہے ہیں جس کے معاہدے پر دستخط ہوچکے ہیں اور ایک بوئنگ پہنچ بھی چکا ہے اور اس کی ادائیگی بھی کررہے ہیں اور ہم کسٹمرز ہیں۔بوئنگ طیاروں کے معاہدہ پر بات کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ اگر اس طرح کی چیزیں جاری رہیں تو پھر ہم اس معاملہ پر نظر ثانی کریں گے۔خیال رہے کہ رواں ماہ ہی روسی ساختہ دفاعی نظام S-400 کی پہلی کھیپ ترکی کو موصول ہوگئی تھی جبکہ اس سے قبل ہی امریکی حکام نے خبردار کیا تھا کہ روس سے معاہدہ کی صورت میں ترکی کو پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔امریکہ کے جواب میں ترک صدر رجب طیب اردوگان نے کہا تھا کہ امریکہ کی دھمکیوں کے باوجود روس کے ساتھ S-400 میزائیل کے معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ امریکہ نے اپریل 2019 میں ترکی کی جانب سے روس سے دفاعی میزائیل نظام خریدنے کے فیصلہ پر ڈٹ جانے کے بعد پہلا سخت اقدام اٹھاتے ہوئے ترکی کو ریڈار میں دکھائی نہ دینے والے F-35 جنگی طیاروں سے منسلک آلات کی فراہمی روک دی تھی۔
