امریکہ سے 104 ہندوستانیوں کی ملک بدری پر اپوزیشن کا احتجاج

,

   

غیر انسانی سلوک کی مذمت ‘ ہاتھوں میںزنجیریں پہن کر حکومت کیخلاف پارلیمنٹ احاطہ میں نعرہ بازی

نئی دہلی: امریکہ سے 104 ہندوستانیوں کی بے دخلی کے معاملے پر کانگریس، سماج وادی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے احاطہ میں شدیداحتجاج کیا۔ اپوزیشن قائدین نے اس اقدام کو ہندوستانیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک قرار دیتے ہوئے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس دوران انڈیا اتحاد کے متعدد ارکان پارلیمنٹ نے علامتی طور خود کو زنجیروں میں باندھا ہوا تھا۔کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے احتجاج کے دوران اپنے ہاتھوں میں زنجیر پہن رکھی تھیں۔ اس موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے ’ملک کی توہین برداشت نہیں کریں گے‘ اور ’مودی سرکار ہائے ہائے‘ کے نعرے لگائے۔اپوزیشن کے مطابق امریکہ سے بے دخل ہندوستانیوں کو ہتھکڑیاں لگا کر بھیجا گیا جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت ہندوستانیوں کو وشو گرو کا خواب دکھا رہی تھی لیکن اب جب امریکہ نے انہیں قیدیوں کی طرح ہتھکڑیاں لگا کر ملک واپس بھیجا تو حکومت خاموش ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر ہندوستانی شہریوں کو وطن چھوڑنے پر مجبور کیوں ہونا پڑا؟لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی، راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے، کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی، اکھلیش یادو اور دیگر کئی اپوزیشن قائدین احتجاج میں شریک ہوئے۔یہ معاملہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں میں بھی زور و شور سے اٹھایا گیا اور اپوزیشن نے حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے بعد امریکہ میںغیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف سختی سے کارروائیکی جارہی ہے اور اس سلسلہ میں ہندوستانیوں کی بڑی تعداد کوملک بدر کرنے کی کارروائی شروع ہوچکی ہے۔امریکہ میں غیرقانونی طور پر مقیم 104افراد کوامریکہ نے فوجی طیارے کے ذریعہ ہندوستان واپس بھیج دیا ہے۔ہندوستانیوںکے ساتھ غیرانسانی سلوک پر مختلف گوشوں سے تنقیدیںکی جارہی ہیں جبکہ اپوزیشن نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے علاوہ پارلیمنٹ کے احاطہ میںاس کے خلاف احتجاج کیااور اس مسئلہ پر حکومت سے واضاحت طلب کی ہے ۔

وطن واپس 104 ہندوستانی اب کبھی امریکہ نہیں جا پائیں گے
امریکی ویزا پالیسی پر عمل کرنے والے تقریباً 20 ممالک میں بھی داخلہ مشکل
نئی دہلی : غیر قانونی اورناجائز طریقے سے امریکہ میں مقیم 104 ہندوستانی 5 فروری کو ہندوستان آ چکے ہیں۔ اب ان سبھی کے لیے ایک بڑی مشکل یہ ہے کہ وہ کبھی امریکہ جانا چاہیں تو بھی نہیں جا سکتے ہیں۔ ڈیپورٹ کیے گئے سبھی ہندوستانیوں کے بایومیٹرک اسکین لیے گئے ہیں۔ مستقبل میں وہ دوبارہ امریکہ جانے کیلئے ضروری کاغذات دکھائیں گے تو بھی انھیں اس کی اجازت نہیں ملے گی۔ اس کے علاوہ امریکہ سمیت تقریباً 20 ممالک ایسے ہیں جہاں امریکہ سے ڈیپورٹ کیے گئے 104 ہندوستانی کبھی نہیں جا سکیں گے۔دراصل امریکہ کی ویزا پالیسی پر تقریباً 20 ممالک عمل کرتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہندوستان پہنچے امریکہ میں غیر قانونی طریقے سے رہنے والے اشخاص کناڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، برطانیہ سمیت تقریباً 20 ممالک نہیں جا پائیں گے۔ جن اشخاص کو امریکہ سے نکالا گیا ہے ان میں گجرات و ہریانہ کے 33‘33، پنجاب کے 30، اترپردیش و مہاراشٹرا کے 3‘3 اور چنڈی گڑھ کے 2 لوگ شامل ہیں۔بہرحال نئی دہلی میں موجود امریکی سفارت خانہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واشنگٹن امیگریشن قوانین کو سخت کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غیر قانونی طریقے سے رہنے والے مہاجرین کو نکالا جا رہا ہے۔ جہاں تک امریکہ میں غیر قانونی طریقے سے رہنے والے ہندوستانیوں پر کارروائی کا معاملہ ہے تو ہندوستان میں پورے معاملہ کی جانچ شروع ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان میں سے ایسے ہندوستانیوں پر کوئی کیس نہیں کیا جائے گا جو ٹورسٹ ویزا لے کر امریکہ گئے تھے اور کچھ وقت گزرنے کے بعد غیر قانونی طریقے سے وہیں رہنے لگے۔ ایسے ہندوستانی مہاجرین جنھوں نے ہندوستان میں کوئی جرم کیا تھا اور بھاگ کر امریکہ چلے گئے تھے ان کے خلاف قانونی کارروائی ضرور ہوگی۔