امریکہ سے 119 غیر قانونی تارکین وطن امرتسرپہنچ گئے

,

   

کیا ٹرمپ کا یہ اقدام محض علامتی ہے؟ماہرین‘امرتسر میں لینڈنگ پر بھگونت مان کی تنقید

نئی دہلی : امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف جاری مہم کے تحت حال ہی میں 104 ہندوستانی شہریوں کو ملک بدر کیا گیا ہے۔ یہ افراد امریکی فوجی طیارے سی-17 کے ذریعے 5 فروری 2025 کو امرتسر کے سری گرو رام داس جی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ تمام افراد غیر قانونی طریقوں سے بشمول ’ڈنکی روٹ‘ امریکہ میں داخل ہوئے تھے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، مزید دو خصوصی پروازیں ہندوستانی شہریوں کو لے کر وطن واپس آنے والی ہیں۔ پہلی پرواز 15 فروری کی رات دیر گئے امرتسر ایئرپورٹ پر اتریجبکہ دوسری پرواز 16 فروری کی رات متوقع ہے۔ پہلی پرواز میں 119 ہندوستانی شہری ہیں جن میں 67 کا تعلق پنجاب، 33 کا ہریانہ اور باقی کا گجرات، اتر پردیش اور مہاراشٹرا سے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چند سو افراد کی ملک بدری ایک علامتی اقدام ہے۔ پیو ریسرچ سنٹر کی 2022 کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں تقریباً 725000 غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن مقیم ہیں۔ اس تناظر میں چند سو افراد کی ملک بدری مجموعی مسئلے کا حل نہیں سمجھی جا سکتی۔وزیر اعظم نریندر مودی جو امریکی دورے سے واپس لوٹے ہیں نے کہا ہے کہ ہندوستان، امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کیلئے ہر ممکن اقدام کرے گا۔ امریکی حکام نے دیگر ممالک کے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی مکمل ملک بدری عملی طور پر ممکن نہیں ہے اس لیے موجودہ اقدامات کو زیادہ تر علامتی سمجھا جا رہا ہے جو امریکی ووٹروں کی تسکین اور سیاسی مقاصد کیلئے ہے۔ دوسری طرف چیف منسٹر پنجاب بھگونت مان نے غیر قانونی تارکین وطن کی امرتسر میں لینڈنگ پر اعتراض کیا اور کہا کہ یہ پنجاب کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے۔ اسی طرح پنجاب کے کئی سیاسی رہنماؤں نے امرتسر میں امریکی طیارے کی لینڈنگ پر سوال اٹھایا اور کہا کہبی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پنجاب کو بدنام کرنا چاہتی ہے۔ لینڈنگ گجرات، ہریانہ یا دہلی میں کیوں نہیں ہوتی؟ پنجاب حکومت نے حال ہی میں غیر قانونی انسانی اسمگلنگ کے معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔