امریکہ غزہ کو غیر مسلح کرنے کی شرط سے مُکر سکتا ہے: اسرائیلی ذرائع

   

تل ابیب ۔ 18 نومبر (ایجنسیز) باخبر اسرائیلی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ کو غزہ میں داخل ہو کر اسے غیر مسلح کرنے پر آمادہ بین الاقوامی فورس کی تشکیل میں مشکل کا سامنا ہے۔سی این این نیٹ ورک کے مطابق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکی زمینی افواج کا تعاون نہیں کریں گے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ امریکہ اب غیر مسلح کرنے کے مرحلے کو نظرانداز کرنے اور براہ راست تعمیر نو کی طرف بڑھنے پر غور کر رہا ہے۔ ذرائع نے واضح کیا کہ یہ اقدام اسرائیل کو ناراض کر سکتا ہے کیونکہ اس سے حماس اپنے ہتھیاروں کے ساتھ رہے گی۔یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سلامتی کونسل میں امریکی قرارداد کے مسودے پر متوقع ووٹنگ میں چند گھنٹے باقی ہیں۔ یہ قرار داد غزہ میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے امن منصوبے خاص طور پر غزہ کی پٹی میں ایک بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کی حمایت میں ہے۔یہ بیانات ایک ایسے وقت میں بھی سامنے آئے ہیں جب واشنگٹن خبردار کر رہا ہے کہ اس مسودے کو منظور کرنے میں ناکامی سے دوبارہ لڑائی شروع ہو سکتی ہے۔ اسی دوران تل ابیب کے ساتھ اختلافات جاری ہیں۔فرانس پریس کے مطابق سلامتی کونسل کے اندر مذاکرات کے تحت کئی بار نظر ثانی شدہ اس مسودے نے اس منصوبے کی حمایت کی جس کی وجہ سے 10 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی۔
مسودے کے تازہ ترین ورژن میں بین الاقوامی استحکام فورس کے قیام کی بھی اجازت دی گئی ہے جو اسرائیل، مصر اور نئی تربیت یافتہ فلسطینی پولیس کے ساتھ تعاون کرے گی تاکہ سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے اور غزہ کی پٹی کو غیر مسلح کرنے میں مدد مل سکے۔