واشنگٹن ۔22؍مئی ( ایجنسیز ) امریکی شہر واشنگٹن ڈی سی میں یہودی میوزیم میں اسرائیلی سفارتخانے کے دو عہدیداروں کو ایک حملہ میں قتل کر دیا گیا۔واشنگٹن ڈی سی میں چہارشنبہ کی رات تقریباً 9 بجے، لِلین اینڈ البرٹ اسمال کیپیٹل یہودی میوزیم کے باہر ایک نوجوان نے اسرائیلی سفارت خانے کے دو عہدیداروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ۔ یہ دونوں عہدیدار امریکی یہودی کمیٹی کے زیر اہتمام ایک تقریب کے بعد میوزیم سے باہر آ رہے تھے۔ہوم لینڈ سیکیورٹی سکریٹری کرسٹ نوئم کے مطابق 30 سالہ الیاس روڈریگیز نامی مشتبہ شخص جو شکاگو کا رہائشی ہے، میوزیم کے باہر چار افراد کے گروہ کے قریب آیا اور ہینڈگن سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک مرد اور ایک عورت ہلاک ہو گئے۔بعد ازاں روڈریگیز میوزیم کے اندر داخل ہوا جہاں سیکیورٹی نے اسے حراست میں لے لیا۔ حراست کے دوران اس نے فری، فری فلسطین کے نعرے لگائے جس سے یہ واقعہ ممکنہ طور پر ایک نسل پرستانہ حملہ سمجھا جا رہا ہے۔یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب غزہ میں اسرائیل کے حملے شدید ہو رہے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہود دشمنی اور انتہا پسندی کی ایسی کارروائیاں امریکہ میں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے ہلاک ہونے والوں کے خاندان سے تعزیت بھی کی۔ دوسری طرف اسرائیل کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ فائرنگ واقعہ میں ہلاک سفارتی عہدیداروں کے ارکان خاندان کا کل رات اُنھیں فون وصول ہوا۔ اُنھوں نے بتایا کہ مہلوک یہودی سفارت کار حقیقی یہودی تھے، اسرائیل کے لئے اُن کی خدمات پر ہمیں فخر ہے۔