متعدد طلبہ H1B ویزا حاصل کرنے کوشاں ، امریکہ کے جامعات میں داخلوں پر منفی اثر کا امکان
حیدرآباد۔11اپریل (سیاست نیوز) امریکہ میں تعلیم کی تکمیل کے بعد 3سال تک عارضی ملازمت کی اجازت کو برخواست کرنے کے لئے کی جانے والی قانون سازی نے امریکہ میں موجود زائد از 3لاکھ ہندستانی طلبہ میں تشویش پیدا کردی ہے۔ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ جو کہ F1یا M1 ویزاپر امریکہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں انہیں اپنی تعلیم کی تکمیل کے بعد ان کے اپنے شعبہ میں خدمات انجام دینے کی اجازت ہوا کرتی تھی جو کہ ایک سال تا تین سال تک قابل توسیع ہوتی تھی اور بیشتر نوجوانوں اپنے گریجویشن یا پوسٹ گریجویشن کے بعد OPT (Optional Practical Training)یعنی اختیاری عملی تربیتی پروگرام کے تحت 3سال تک کہیں بھی خدمات کی انجام دہی کی اجازت سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے اپنے دور تعلیم کے اخراجات نکالا کرتے تھے اور اس مدت کے دوران انہیں کسی پروفیشنل ادارہ میں بہتر ملازمت حاصل ہوتی تو وہ اس مدت کے دوران H1B ویزاکے لئے درخواست داخل کرتے ہوئے یہ ویزا حاصل کیا کرتے تھے لیکن اب ٹرمپ انتظامیہ نے بیرونی ممالک کے طلبہ کو حاصل تعلیم کی تکمیل کے بعد امریکہ میں ہی ملازمت کی سہولت کو ختم کرنے کے سلسلہ میں بل پیش کیا ہے اور کہا جارہاہے کہ اس بل کی پیشکشی کے ساتھ ہی امریکہ میں تعلیم حاصل کررہے طلبہ میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ ہنگامی طور پر H1B ویزا کے حصول کی کوششوں کا آغاز کرچکے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں موجود جامعات میں پیدا ہونے والی اس بے چینی کے سلسلہ میں یونیورسٹی انتظامیہ میں موجود بیرونی طلبہ کے سیل سے ہزاروں کی تعداد میں طلبہ رجوع ہوتے ہوئے صورتحال سے آگہی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندستانی طلبہ کے علاوہ دیگر بیرونی طلبہ کو حاصل اس سہولت کو ختم کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے منصوبہ کی مختلف گوشوں سے مخالفت کی جا رہی ہے اور کہا جار ہاہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پر یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بھی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جار ہی ہے لیکن بل پیش کئے جانے کے بعد کہا جا رہاہے کہ حکومت امریکہ اس بل کو منظور کروانے کی کوشش کر ے گی تاکہ بیرونی ممالک سے تعلق رکھنے والے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے فوری بعد امریکہ سے روانہ ہوجائیں اور انہیں عارضی ملازمت کی بھی اجازت فراہم نہ کی جائے ۔ سائنس ‘ ٹکنالوجی ‘ انجنیئرنگ کے علاوہ میاتھس کے مضامین میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ایک سال تک ملازمت اختیار کرنے کے مجاز ہوا کرتے تھے جو کہ مزید دو سال کے لئے قابل توسیع ہوا کرتا تھا لیکن اب اس سہولت کو برخواست کرنے کی منصوبہ بندی کے بعد کہا جا رہاہے اس کے راست اثرات ہندستانی طلبہ پر مرتب ہوں گے اور اس کے نتیجہ میں امریکی جامعات میں داخلوں پر بھی منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ہے کیونکہ اگر طلبہ کو تعلیم کی تکمیل کے بعد ملازمت کی سہولت کو برخواست کردیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں طلبہ کو تعلیم مکمل کرتے ہی امریکہ سے تخلیہ کرنا ہوگا اور انہیں امریکہ میں اپنے قیام کو جاری رکھنے کی کوئی سہولت حاصل نہیں رہے گی۔3