امریکہ میں تقریباً6لاکھ تارکین وطن عارضی قانونی حیثیت سے محروم

   

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ 5 لاکھ 30 ہزار سے زائد تارکین وطن کو عارضی قانونی حیثیت سے محروم کرنے جا رہی ہے ۔ اگر اس اقدام کی منظوری دی جاتی ہے ، تو ملک میں ان کے عارضی قیام کے پروگرام 24 اپریل کو ختم ہو جائیں گے ۔ ‘این بی سی’ نے ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ چینل کے مطابق یہ صورتحال سابق امریکی صدر جو بائیڈن کے دور میں شروع کیے گئے خصوصی پروگرام کے تحت 2023 میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو متاثر کرتی ہے ۔ پروگرام کے تحت غیر ملکیوں کو امریکی اسپانسر کے تعاون سے امریکہ میں داخل ہونے اور دو سال تک ملک میں کام کرنے کی اجازت دی گئی۔ این بی سی کے مطابق 2024 میں حکام نے پروگرام کے تحت تارکین وطن کو قبول کرنا مختصر طور پر روک دیا تھا کیونکہ انہیں تشویش تھی کہ اسے دھوکہ دہی کے لین دین کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ براڈکاسٹر نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ امریکہ میں غیر ملکیوں کے داخلے اور عارضی قیام کے لیے بائیڈن کے ذریعے مقررکردہ پروگرام کے تحت کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا سے امریکہ پہنچنے والے 530,000 سے زائد لوگوں کی عارضی قانونی حیثیت کو منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔