تلگو امریکہ کی گیارہویں اہم زبان، 6 ریاستوں میں تلگو ریاستوں کے طلبہ کی کثیر تعداد
حیدرآباد 27 جون (سیاست نیوز) امریکہ میں تلگو بولنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ تلگو ریاستوں کے طلبہ اور خاندانوں کی امریکہ منتقلی کے بعد کئی بڑے شہروں میں تلگو کے استعمال میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ تلگو بولنے والوں کی تعداد میں اضافہ کے نتیجہ میں تلگو ریاستوں کے عوام امریکہ کو اپنا ہوم اسٹیٹ تصور کرنے کے موقف میں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ امریکہ میں تلگو بولنے والوں کی تعداد میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے۔ 2016 ء میں یہ تعداد 3.2 لاکھ درج کی گئی تھی جو تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بڑھ 12.3 لاکھ ہوچکی ہے۔ امریکی سنسیس بیورو کی جانب سے آبادی کے بارے میں جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ برسوں میں تلگو ریاستوں کے طلبہ کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ کیلیفورنیا میں سب سے زیادہ تلگو بولنے والے افراد ہیں جن کی تعداد تقریباً 2 لاکھ بتائی جاتی ہے۔ ٹیکساس 1.5 لاکھ کے ساتھ دوسرے اور نیو جرسی 1.1 لاکھ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ دیگر ریاستوں میں ایلینائس 83 ہزار، ورجنیا میں 78 ہزار اور جارجیا میں 52 ہزار تلگو بولنے والے بستے ہیں۔ مقامی تلگو اسوسی ایشنوں کا کہنا ہے کہ تلگو بولنے والوں کی حقیقی تعداد جاری کردہ اعداد و شمار سے زیادہ ہے۔ امریکہ میں بولی جانے والی 350 زبانوں میں تلگو گیارہویں نمبر پر ہے جو تیزی سے فروغ پارہی ہے۔ ہر سال تلگو ریاستوں کے 60 تا 70 ہزار طلبہ امریکہ پہونچتے ہیں جن میں 10 ہزار H1B ویزا ہولڈرس ہیں۔ تلگو اسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ کے سابق سکریٹری کے اشوک کے مطابق 75 فیصد سے زائد H1B ویزا ہولڈرس امریکہ میں سکونت اختیار کررہے ہیں، اُن میں سے زیادہ تر ڈلاس، نارتھ کیرولینا، نیو جرسی، اٹلانٹا اور فلوریڈا میں سکونت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ زائد عمر کے افراد کی اکثریت تاجرین کی ہے جبکہ 80 فیصد نوجوان آئی ٹی اور فینانس شعبہ جات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ٹیکساس میں مقیم کے ونئے کا کہنا ہے کہ وہ جب گزشتہ سال وہ ڈلاس منتقل ہوئے تھے تو اُنھیں گھر میں رہنے کا احساس ہورہا تھا۔ اُن کا کہنا ہے کہ سڑکوں، مالس اور دیگر تفریحی مقامات پر ہر جگہ تلگو بولنے والے افراد دکھائی دیتے ہیں۔ زیادہ تر نوجوانوں کا تعلق آندھراپردیش اور تلنگانہ سے ہے جو وہاں سکونت اختیار کرنے میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ امریکہ میں مندروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 1