واشنگٹن:امریکہ نے دنیا بھر کے کارکنوں، صحافیوں، کارپوریٹ ایگزیکٹوز اور سیاستدانوں کے فون کی جاسوسی کے لیے ’پیگاسس‘ سافٹ ویئر بنانے والی اسرائیلی کمپنی کو بلیک لسٹ میں ڈال دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسپائی ویئر بنانے والی کمپنی ’این ایس او‘ ان دنوں متنازعہ خبروں کی زد میں ہے۔امریکی محکمہ تجارت نے ایک بیان میں کہا کہ پیگاسس اسپائی ویئر نے غیر ملکی حکومتوں کو بین البراعظم جبر کرنے کے قابل بنایا ہے، یہ عمل آمرانہ حکومتوں کا طرز عمل ہے جو اختلاف رائے کو خاموش کرنے کے لیے اپنی خود مختار سرحدوں سے باہر مخالفین، صحافیوں اور کارکنوں کو نشانہ بناتے ہیں۔اس کے جواب میں اسرائیلی کمپنی این ایس او نے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس کی ٹیکنالوجیز دہشت گردی اور جرائم کو روک کر امریکی قومی سلامتی کے مفادات اور پالیسیوں کی حمایت کرتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری مصنوعات کا غلط استعمال کرنے والی سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ متعدد رابطے ختم ہو گئے ہیں‘۔خیال رہے کہ جاسوسی سافٹ ویئر کے ابتدائی ورژن کی تشخیص 2016 میں ہوئی اور یہ اپنے اہداف کو پھنسانے کے لیے انہیں ایسے ٹیکسٹ میسجز بھیجتے ہیں جس سے وہ میسج پر کلک کرنے پر مجبور ہو جائیں۔