امریکہ میں حالات بہتری کی جانب : وائٹ ہاؤس

   

واشنگٹن ۔ 15 جون (سیاست ڈاٹ کام) وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر لیری کڈلو نے سی این این ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی اقتصادی صورت حال میں بہتری کے آثار نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ اگلا سال معاشی لحاظ سے مستحکم ہو گا۔وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر لیری کڈلو کا کہنا ہے کہ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے اس پر جو منفی اثرات پڑے تھے، وہ زائل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں کاروبار اور صنعتوں کو بند کرنا پڑا اور اس کی وجہ سے امریکی معیشت کو نقصان پہنچا تھا۔ تاہم اب حالات بہتری کی جانب جا رہے ہیں۔انہوں نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ 2021 معاشی اعتبار سے ایک مستحکم سال ہو گا۔کاروبار اور صنعتوں کی بندش کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہوا تھا اور وفاقی حکومت چار کروڑ سے زیادہ افراد کو بیروزگاری الاونس سمیت چھ سو ڈالر فی ہفتہ بطور بے روزگاری اضافی معاوضہ بھی دے رہی ہے۔وائٹ ہاوس کے مشیر نے کہا کہ یہ اضافی رقم جولائی کے آخر تک دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو کام نہ کرنے کے باوجود جو پیسے دے رہے تھے، وہ ان کی تنخواہوں سے بہتر تھے۔ کرونا وائرس کے ابتدائی دنوں میں بے روزگار کارکنوں کے لیے یہ اضافی رقم ایک سہارا بنی، تاہم اس سے معیشت کی بحالی کا کوئی تعلق نہیں۔ اب ہم چاہتے ہیں کہ لوگ کام پر واپس جائیں۔ میرے خیال میں لوگ کام پر واپس جانے کے خواہش مند ہیں۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگاری اضافی مدد ہرگز بند نہیں کی جائے گی۔وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر لیری کڈلو نے امریکی معیشت کی بحالی کی نوید سنانے کے ساتھ یہ بھی کہا کہ امریکہ میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں، جو باعث تشویش ہیں۔اس وقت دنیا بھر میں سب سے زیادہ کرونا وائرس کے کیسیز امریکہ میں ہیں۔ بیس لاکھ سے زیادہ افراد اس سے متاثر ہو چکے ہیں اور ایک لاکھ 15 ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔ مشیر کڈلو کا کہنا تھا کہ امریکی عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔