امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن دوسرے ہفتہ میں داخل

   

واشنگٹن : 8 اکٹوبر ( یو این آئی ) امریکی حکومت کے وفاقی اخراجات کے لیے فنڈنگ رکنے کے باعث ہونے والا شٹ ڈاؤن بدھ کو دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے، جب کہ کانگریس میں تعطل کی فضا قائم ہے۔ ایوانِ نمائندگان بند ہے اور سینیٹ بار بار ناکام ووٹنگ میں الجھا ہوا ہے تاکہ حکومت کو دوبارہ کھولنے کا کوئی فارمولا طے کیا جا سکے۔صدرٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر بحران جلد ختم نہ ہوا تو وہ وفاقی ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفیاں کر سکتے ہیں اور باقیوں کو واجب الادا تنخواہیں ادا نہ کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ فی الحال حکومت کے دوبارہ کھلنے کی کوئی واضح صورت نظر نہیں آ رہی ہے۔سینیٹر برنی سینڈرز نے سینیٹ میں کہا کہ تنازع حل کرنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، تاہم حکومت اور ڈیموکریٹس کے درمیان کوئی با ضابطہ بات چیت نہیں ہو رہی۔کانگریس میں اکثریت رکھنے والے ریپبلکنز سمجھتے ہیں کہ سیاسی طور پر ان کا پلڑا بھاری ہے کیونکہ وہ ڈیموکریٹس کے اُس مطالبے کو روک رہے ہیں جس کے تحت حکومت کھولنے کی کسی بھی ڈیل میں صحت کے قومی بیمے کے لیے فوری فنڈنگ شامل کی جائے۔ دوسری جانب ڈیموکریٹس اپنے موقف پر ڈٹے ہیں کہ عوام ان کے ساتھ ہیں تاکہ متوقع اضافے سے صحت کی لاگت کو بچایا جا سکے، اور وہ اس شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار صدر ٹرمپ کو ٹھہرا رہے ہیں۔