امریکہ میں منشیات کی مبینہ اسمگلنگ

   

ہندوستانی کمپنیوں کے ملازمین کو ویزا دینے سے انکار

نئی دہلی، 18 ستمبر (یو این آئی) امریکہ کے ساتھ ٹیرف کی کشیدگی سے پیدا ہونے والی صورت حال میں نرمی آنے سے پہلے ہی، امریکی انتظامیہ نے فینٹینائل پریکرز (منشیات) کی اسمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے کچھ ہندوستانی کمپنی کے عہدیداروں اور کاروباری رہنماؤں کو ویزا دینے سے انکار کر دیا ہے ۔ امریکہ نے کہا ہے کہ یہ کارروائی ٹرمپ انتظامیہ کی امریکیوں کو خطرناک مصنوعی ادویات سے بچانے کی کوششوںکے ضمن میں کی گئی ہے ۔ سفارتخانہ نے کہا کہ یہ کارروائی امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی دفعہ 221(i)، 212(a)(2)(C) اور 214(b) کے تحت کی گئی ہے اور اس کے نتیجے میں ان افراد اور ان کے قریبی معتمدین کو امریکہ کا سفر کرنے کیلئے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے ۔ سفارتخانہ نے کہاکہ سفارتخانہ ان کمپنیوں سے وابستہ اہلکاروں کو بھی مطلع کر رہا ہے جن کی فینٹینائل کی اسمگلنگ کے پیشرو کے طور پر شناخت کی گئی ہے ، اور اگر وہ امریکی ویزا کیلئے درخواست دیتے ہیں تو ان کی سخت جانچ کی جائے گی۔امریکی سفارتخانہ کے چارج ڈی افیئرز جورجن اینڈریوز نے کہا کہ امریکہ میں منشیات کی غیرقانونی پیداوار اور اسمگلنگ میں ملوث تمام افراد، تنظیموں اور ان کے خاندانوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس میں امریکہ میں داخلے سے انکار بھی شامل ہو سکتا ہے ۔ سفارتخانہ کے بیان میں کہا گیا ہیکہ امریکہ میں فینٹینائل اور اس کی مختلف اقسام کو روکنا ہماری اولین ترجیحات میں سے ایک ہے ۔ ہم حکومت ہند کے اپنے ہم منصبوں کے اس مشترکہ چیلنج سے نمٹنے میں قریبی تعاون کیلئے ان کے شکر گزار ہیں۔ مل کر کام کرنے سے ہی ہماری دونوں حکومتیں اس بین الاقوامی خطرے سے نمٹ سکیں گی اور اپنے لوگوں کو غیر قانونی منشیات سے محفوظ رکھ سکیں گی۔ فینٹینائل ایک مصنوعی دوا ہے جس کی وجہ سے پچھلے سال امریکہ میں ہزاروں اموات ہوئیں۔ امریکہ کی طرف سے یہ کارروائی 15 ستمبر کے اعلان کے بعد کی گئی ہے جس میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان سمیت 23 ممالک کو منشیات کے بڑے پروڈیوسر یا ٹرانزٹ ہب کے طور پر نامزد کیا تھا۔ امریکی صدر نے چین، افغانستان، ہندوستان اور پاکستان کو غیر قانونی منشیات پیدا کرنے والے ممالک کے طور پر نامزد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک غیرقانونی ادویات اور کیمیکلز کی تیاری اور اسمگلنگ سے امریکہ اور اس کے شہریوں کی سلامتی کیلئے خطرہ بن رہے ہیں۔