امریکہ میں موجود ہندوستانی نوادرات واپس لانے کی مساعی

   

محکمہ آثار قدیمہ کی ٹیم کا دورہ ، اشیاء ہندوستانی ہونے کے ثبوت کی پیشکشی
حیدرآباد۔15فروری(سیاست نیوز) امریکہ میں موجود ہندستانی نوادرات کی واپسی کے لئے مرکزی وزارت سیاحت و کلچر کی جانب سے اقدامات کا آغاز کیا جاچکا ہے اور اس سلسلہ میں محکمہ آثار قدیمہ کے تین عہدیداروں پر مشتمل ٹیم نے ایک ہفتہ طویل دورۂ نیویارک کے دوران ایسے 307نادر اشیاء کی نشاندہی کی ہے جو کہ ہندستان سے دنیا کے مختلف ممالک میں فروخت کرنے کی کوشش کے دوران امریکہ پہنچے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ ان نادر اشیاء کی ملک واپسی کے لئے شروع کی جانے والی اس کوشش کے دوران نیو یارک میں موجود نوادرات کی نشاندہی اور ان کے ہندستان سے سرقہ اور بیرون ملک پہنچائے جانے کی تاریخ کے علاوہ ٹیم کے ارکان نے ان نوادرات کے جو امریکہ کے قبضہ میں ہیں ہندستانی ہونے کو ثابت کیا ہے۔ آکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذرائع کے مطابق نوادرات کی نشاندہی اور ان کے ہندستانی ہونے کے شواہد پیش کئے جاچکے ہیں اور امریکی حکومت کی جانب سے ان اشیاء کی واپسی کے لئے فوری طور پر اقدامات کئے جاسکتے ہیں لیکن ہندستان میں ان اشیاء کو واپس لانے کے لئے جو طریقہ کار ہے اس میں انتظامی منظوریوں و دیگر امور کی تکمیل کے لئے ایک سال کا عرصہ درکار ہوسکتا ہے اسی لئے اب جو مہم شروع کی گئی ہے اس کے پائے تکمیل تک پہنچنے کے لئے ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔محکمہ آثار قدیمہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں دورہ ٔ امریکہ کے دوران دہلی سے تعلق رکھنے والے دو اور کولکتہ کے ایک عہدیدار نے ان کے آگے پیش کی گئی اشیاء اور نوادرات کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی نشاندہی اور ان کے ہندستانی ہونے کے شواہد پیش کردیئے گئے ہیں ۔ عہدیداروں کے مطابق امریکی حکام ان اشیاء کی واپسی کے لئے آمادہ ہیں ۔م

اور ان کا کہناہے کہ نوادرات کا تعلق جس ملک سے ہے انہیں اس ملک میں ہونا چاہئے اسی لئے دنیا کے مختلف ممالک سے ہندستانی نوادرات واپس لانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔م