امریکہ میں کورونااموات 16000 سے متجاوز ،4.6 لاکھ متاثر

,

   

نیویارک ، نیوجرسی اور کنکٹیکٹ میں ہی زائد از 9000 افراد فوت، 220,000 متاثرین
امریکی آبادی 220 ملین کاتقریباً 97 فیصد گھروں تک محدود ، صدر ٹرمپ نے بڑے ڈیزاسٹر کا اعلان کیا

واشنگٹن ۔ 10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) عالمی وباء کوروناوائرس نے امریکہ میں 16000 اموات کے نشانہ کو عبور کرلیا ہے زائد از 460,000 افراد متاثر ہیں۔ اس طرح کورونا نے ملک کی معیشت کو بھاری زک پہنچائی اور محض 3 ہفتوں میں ریکارڈ 16 ملین ورکرس کو بیروزگار کردیا ہے۔ متاثرین اور متوفیوں میں نیویارک میٹرو پولیٹن ایریا کا بڑا حصہ شامل ہے۔ یہ ایریا پڑوسی نیوجرسی اور کنکٹیکٹ پر مشتمل ہے۔ تنہا اس علاقہ سے 9000 سے زیادہ اموات اور 220,000 کیس درج ہونے کی اطلاع ہے۔ عالمی سطح پر کوروناوائرس نے ابھی تک زائد از 1.5 ملین افراد کو متاثر کیا ہے اور اموات کی تعداد لگ بھگ 98 ہزار ہے۔ امریکہ تمام مثبت کوویڈ۔ 19 کیسوں میں سے تقریباً 30 فیصد حصہ رکھتا ہے اور جملہ اموات میں سے 17 فیصد سے زیادہ امریکہ میں پیش آئی ہے۔ جمعرات تک 220 ملین آبادی والے امریکہ کی تقریباً 97 فیصد آبادی گھروں تک محدود ہوچکی ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تمام 50 ریاستوں میں سے چند کو چھوڑ کر ہر جگہ بڑے ڈیزاسٹر کا اعلان کردیا ہے۔ نیویارک سٹی میں جو دنیا کا اقتصادی دارالحکومت سمجھا جاتا ہے اور جہاں صحت کی بہترین سہولیات موجود ہیں، وہاں محض ایک دن میں 800 سے زیادہ کورونا اموات درج ہوچکی جس کے ساتھ جملہ تعداد ریکارڈ 7,067 پہنچ گئی۔ گورنر نیویارک اینڈرویو کومو نے دعویٰ کیا ہیکہ کوویڈ۔19 ایسا لگتا ہے شہر میں اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے، جہاں نئے مریضوں کی تعداد گھٹنے لگی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ احتیاطی اقدامات پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔ مہلک مرض جس نے لوگوں کو مفلوج کر رکھا ہے، اس سے امریکی معیشت بھی مفلوج ہوگئی ہے۔ ایرفلائیٹ ٹریفک محض تین ہفتوں میں 96 فیصد گھٹ گئی اور 6.6 ملین امریکیوں نے بیروزگاری بھتوں کیلئے درخواست دی ہے، جو امریکی معیشت کی سنگین صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں۔ بیروزگاری کے تازہ ترین اعدادوشمار سے معلوم ہوتا ہیکہ دو ٹریلین ڈالر کے ریلیف پیاکیج سے ابھی تک کچھ خاص راحت نہیں ملی ہے لیکن ٹرمپ نے اعتماد ظاہر کیا ہیکہ معیشت آنے والے مہینوں میں ضرور واپسی کرے گی۔ ’’ہم ضرور واپسی کریں گے ۔ دیانتداری سے کہوں تو میں سمجھتا ہوں ہمارا ملک نازک صورتحال میں ضرور ہے لیکن ہم معاشی طور پر دوبارہ ابھر آئیں گے‘‘۔