امریکہ میں ہندوستانی 4 بھائیوں نے پراپرٹی کا مقدمہ جیت لیا

   

20ہزار کروڑ روپے ادا کرنے 5ویںبھائی کو جیوری کا حکم
واشنگٹن : امریکی ریاست لاس اینجلس میں 21 سال پرانے زمینی تنازعہ میں ایک تاجر کو حکم دیا گیا کہ وہ اپنے بھائیوں کو 20,000 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرے اور ان کی جنوبی کیلیفورنیا کی جائیداد تقسیم کرے۔ قانونی جھگڑے میں ہیرے، تجارت اور رئیل اسٹیٹ شامل تھے۔ ریاستہائے متحدہ کی ایک جیوری نے پانچ ہندوستانی نڑاد بھائیوں کے قانونی جھگڑے میں ہرجانے کی بھاری رقم کا حکم دیا۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق جوگانی کو اپنے چار بھائیوں کو 20,000 کروڑ روپے سے زیادہ کا ہرجانہ ادا کرنے اور جنوبی کیلیفورنیا میں ان کی جائیداد کے حصص کو مزید تقسیم کرنے کا حکم دیا گیا۔ آخر کار ایک جیوری نے اربوں کی جائیداد کی تقسیم کا فیصلہ کیا۔ لاس اینجلس سوپیریئر کورٹ میں 18 اپیلوںپر یہ مقدمہ چلا۔ مقدمے کی سماعت ان الزامات پر شروع ہوئی کہ ہریش جوگانی نے اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ دیرینہ شراکت کی خلاف ورزی کی تھی۔جوگانی برادران جو گجرات کے رہنے والے ہیں نے یورپ، افریقہ، شمالی امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں اپنی موجودگی کے ساتھ ہیروں کی عالمی تجارت میں ایک بڑی دولت کمائی۔ ششی کانت جوگانی 1969 میں کیلیفورنیا چلے گئے اور انہوں نے 2003 میں درج شکایت کے مطابق جواہر کے کاروبار اور پراپرٹی پورٹ فولیو میں اپنی فرم شروع کی۔ 1990 کی دہائی کے اوائل میں جب کساد بازاری میں جائیدادوں کو نقصان پہنچا تو ششی کانت جوگانی نے اپنے بھائیوں کو بورڈ میں حصہ دار بنایا وہ اس کے مضبوط شراکت دار ہیں۔ ا یک شکایت کے مطابق ہریش جوگانی نے ان سے تعاون ختم کر دیا اور اپنے بہن بھائی کو فرم کے انتظام سے زبردستی ہٹا دیا اور انہیں ادائیگی سے انکار کر دیا۔ ششی کانت جوگانی کی شکایت کے مطابق یہ اس وقت ہوا جب فرم نے خریدوفروخت شروع کر دی تھی جس نے آخر کار ایک کمپنی بنائی۔ تقریباً 17,000 اپارٹمنٹ یونٹس کا یہ پورٹ فولیو ہے۔ دوسری طرف، ہریش جوگانی نے دعویٰ کیا کہ تحریری معاہدے کے بغیر اس کے بہن بھائی اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ ان کے ساتھ شراکت داری ہے۔ لیکن لاس اینجلس کی عدالت نے پایا کہ ہریش نے زبانی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔