امریکہ میں 13 دنوں میں 3 مسلمانوں کا قتل

   

نیویارک: امریکہ کے شہر نیو میکسیکو میں 5اگست کو ایک مسلمان نوجوان کو قتل کر دیا گیا۔ اس کی شناخت نعیم حسین (25سال) کے طور پر ہوئی ہے۔ قتل کی وجہ ابھی سامنے نہیں آئی۔ پولیس نے ٹارگٹ کلنگ کا امکان ظاہر کیا ہے۔ گزشتہ 13 دنوں میں یہ تیسرا قتل ہے۔البوکرک کے پولیس چیف ہیرالڈ میڈینا نے بتایا کہ مسلم کمیونٹی کے ایک اور شخص کو قتل کیا گیا ہے۔ ہمارے خیال میں گزشتہ دو ہفتوں میں ہونے والی ہلاکتوں کا تعلق نومبر 2021 میں محمد احمدی کے قتل سے ہے۔ 62 سالہ احمدی افغان مسلمان تھا۔تاہم چیف نے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں دی کہ ان ہلاکتوں کا کیا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہمیں شبہ ہے کہ قتل کا ایک دوسرے سے تعلق ہے۔ تحقیقات کے بعد ہی معاملہ واضح ہوگا اور قتل کی وجہ معلوم ہوگی۔ یہ تمام قتل کس نے کیے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔27 سالہ محمد افضل حسین کو 26 جولائی کو قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے ایک ہفتے بعد یکم اگست کو آفتاب حسین (41) نامی شخص کو بھی قتل کر دیا گیا۔ تیسرا قتل 5 اگست کو ہوا۔ ابھی تک اس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ قتل کیے جانے والے محمد احمدی سمیت چار مسلمان ایک ہی مسجد کو جاتے تھے۔عہدیدار نے بتایا کہ چاروں افراد نیو میکسیکو کے اسلامک سنٹر جاتے تھے۔ ہم مسجد میں آنے اور جانے والوں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ ان ہلاکتوں سے لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے گھر سے نکلنا چھوڑ دیا ہے۔ مسجد میں خدمت کرنے والے کئی لوگوں نے بھی یہاں آنا چھوڑ دیا ہے۔