امریکہ نے میانمار کے فوجی رہنماؤں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا

,

   

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز میانمار میں فوجی رہنماؤں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا۔ بائیڈن نے کہا کہ ان کی انتظامیہ میانمار کے جرنیلوں کو امریکہ میں رکھے جانے والے 1 بلین ڈالر کے سرکاری فنڈ تک رسائی سے روکنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ امریکہ اس ہفتے پابندیوں کے پہلے مرحلے کی نشاندہی کرے گا اور برآمد پر قابو پائے گا۔

نظربندوں کو رہا کریں

انہوں نے میانمار کی فوج سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر نظربندوں کو رہا کریں ، جن میں صدر یو ون مائنٹ اور ریاستی مشیر آنگ سان سوچی شامل ہیں۔یکم فروری کو فوج کے ذریعہ یو ون مائنٹ اور آنگ سان سوچی کو حراست میں لینے کے بعد میانمار میں ایک سال کی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا گیا تھا۔فوج نے نومبر 2020 کے عام انتخابات میں ووٹنگ کے بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا ، جس میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اکثریت کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ میانمار کے یونین الیکشن کمیشن نے اس الزام کو مسترد کردیا۔