امریکہ نے پاکستان سے کیا سوال! آپ کو بس کشمیر کی فکر، چین کے ایغور مسلمانوں کا کیا ہوگا؟

,

   

مسلسل کشمیرپر عمران خان کے بیان کو لیکر امریکہ نے پاکستان کو آئینہ دکھایا ہے۔ امریکہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ آپ ہمیشہ کشمیر میں ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا رونا کیوں روتے رہتے ہیں۔ آپ کو چین کے ایغور مسلموں کے معاملے میں یہ کیوں نہیں نظر آتا۔ چین میں ایغور مسلم سب سے برے حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جنوبی اور وسطی ایشیا میں امریکی سیکریٹری ایلس ویلس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیشن کے دوران پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی اس لئے تنقید کی کیونکہ وہ چین کے خلاف کچھ نہیں بولتے۔ جبکہ چین میں تقریبا 10 لاکھ ایغور اور ترکی مسلمانوں کے حالات بہت خراب ہیں۔

چین کو پاکستان کا سرپرست مانا جاتا ہے۔ جب بھی پاکستان پر کوئی اعتراض ہوتا ہے چین ہی اس کی مدد کیلئے آگے آتا ہے۔ پھر چاہے جیش محمد اور حافظ سعید کے مسئلے پر پاکستان پر پابندی لگانے کا معاملہ ہو یا دوسرے طرح کے دباؤ ہوں۔ پاکستان کو مشکل سے چین ہی نکالتا ہے۔ مالی بحران سے جوجھتے پاکستان کو چین ہی بھاری بھرکم مدد مہیا کرا رہا ہے۔

ویلس نے اپنے خطاب میں کہا میں یہی کہنا چاہوں گا کہ مسلموں کیلئے ہمدردی دکھانے کیلئے یکساں نظریہ اپنانے کی ضرورت ہے۔ جس طرح آپ کشمیری مسلموں کے بارے میں فکر مندی ظاہر کرتے ہیں ایسے ہی ان مسلموں کی بھی فکر کیجئے جن کو چین کےمغربی علاقے میں یرغمال بنالیا گیا ہے۔ وہ واقعی کانسنٹریشن جیسی حالت میں ہیں۔ چونکہ آپ کشمیر میں مسلمانوں کے انسانی حقوق کو لیکر بری طرح فکرمند ہیں اس لئے یہ فکر اور زیادہ تفصیل مانگتی ہے۔

بتا دیں کہ اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر میں حالات کا رونا رویا لیکن ان کے منھ سے چین کو لیکر ایک لفظ بھی نہیں نکلا۔ آئے دن چین کے شنجیانگ صوبے سے ایغور مسلموں کے حقوق کی خلاف ورزی کی خبریں آتی رہتی ہی۔