امریکہ نے پاکستان پر لگائے گئے ہندوستانی الزامات مسترد کردیئے

   

مودی حکومت کے پروپگنڈہ نے منہ کی کھائی، ایک اور سفارتی کوشش ناکام

واشنگٹن ؍ نئی دہلی : امریکہ کی جانب سے پاکستان پر ہندوستانی الزامات کو یکسر مسترد کردیا گیا، جس کے نتیجے میں مودی سرکار کا پچھلے دنوں پاکستان کے خلاف شروع کیا گیا تمام پروپیگنڈہ ناکام ثابت ہوا۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق پہلگام حملہ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظر میں ہندوستان کی ایک اور سفارتی کوشش ناکامی سے دوچار ہوگئی۔ ہندوستانی وزیر خارجہ جے شنکر کی جانب سے اپنے امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے رابطے کی کوشش پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے لیے کی گئی تھی، مگر انہیں توقع کے برعکس سخت اور دوٹوک جواب ملا۔ ہندوستانی وزیر خارجہ نے امریکہ سے رابطہ کر کے پہلگام واقعہ کی ذمے داری براہ راست پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی، تاہم امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ہندوستان کو خطہ میں امن برقرار رکھنے کی تلقین کی۔ میڈیا رپورٹس میں سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران مارکو روبیو نے ہندوستانی ہم منصب پر واضح کیا کہ امریکہ جنوبی ایشیا میں امن کا خواہاں ہے اور اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔ امریکی وزیر خارجہ نے جے شنکر کے الزامات کو ثبوت کے بغیر تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے ہندوستان کو مشورہ دیا کہ یکطرفہ پروپیگنڈا سے گریز کیا جائے۔ مارکو روبیو نے گفتگو کے دوران اس بات پر بھی زور دیا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے الزام تراشی کے بجائے خطہ میں تعاون اور مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اْنہوں نے باور کرایا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ مل کر انسداد دہشت گردی کے اقدامات جاری رکھے گا، جیسا کہ ماضی میں بھی کیا گیا ہے۔ مبصرین کا کہناہ ہے کہ یہ واضح موقف نہ صرف ہندوستان کے لیے ایک سفارتی جھٹکا ہے بلکہ عالمی سطح پر اْس کے یکطرفہ بیانیے کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ جے شنکر کی جانب سے پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی اس بار کامیاب نہیں ہو سکی اور اْنہیں امریکی موقف کے سامنے خفت کا سامنا کرنا پڑا۔