امریکہ ٹک ٹاک سمیت چینی ایپلی کیشنز پر پابندی لگائے گا

   

واشنگٹن: امریکہ کے وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکہ ٹک ٹاک سمیت دیگر چینی سوشل میڈیا ایپس پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم اس پر سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہے ہیں۔خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی قانون سازوں نے ٹک ٹاک صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کے حوالے خدشات کا اظہار کیا تھا۔امریکی قانون سازوں نے کہا تھا کہ انہیں چینی قوانین پر تشویش ہے جس کی وجہ مقامی کمپنیاں چینی کمیونسٹ پارٹی کے زیر انتظام جاسوسی کی حمایت اور تعاون کرتی ہیں۔ٹک ٹاک ایپ چین میں دستیاب نہیں ہے۔ کمپنی نے چین سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہئے کہا ہے کہ اس پر چین کی پالیسیاں اثر انداز نہیں ہوتیامریکی سیکرٹری خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور چین کے مابین کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے اور ہانگ کانگ میں چینی اقدامات پر کشیدگی ہے۔ٹک ٹاک ایپ چین کی بائٹ ڈانس فرم کی ملکیت ہے۔ حال ہی میں سرحد پر کشیدگی کے بعد انڈیا نے ٹک ٹاک سمیت 58 دیگر چینی ایپس پر پابندی عائد کی تھی۔ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ میں چین کی جانب سے نئے سکیورٹی قوانین کے بعد وہ کچھ ہی دنوں کے اندر شہر کی مارکیٹ چھوڑ دے گا۔