واشنگٹن ۔ رینسم ویئر اٹیک یعنی تاوان وصول کرنے کے لیے کئے گئے ایک حملے میں امریکہ کی سینکڑوں کمپنیاں متاثر ہوگئی ہیں۔ اس سائبر حملے کے پیچھے ایک روسی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ سائبر سکیورٹی کی ایک کمپنی ہنٹریس لیب کا کہنا ہے کہ ہیکرس نے اپنے سافٹ ویئر سے آئی ٹی کمپنی کاسیا کو جمعہ کے روز نشانہ بنایا اور اس کے بعد کاسیا کے کارپوریٹ نیٹ ورک کو استعمال کرنے والی تمام کمپنیوں کو ٹارگیٹ کیا۔ اس کی وجہ سے دو سو امریکی تجارتی کمپنیاں متاثر ہوئی ہیں۔ ہنٹریس لیب کے مطابق اس تازہ ترین حملے کا مقصد امریکی کمپنیوں کو غیر مستحکم کرنا ہوسکتا ہے اور اس سائبر حملے کے پیچھے غالباً ریویل (REvil) نامی اسی روسی گروہ کا ہاتھ ہے جس نے ایف بی آئی کے مطابق امریکی کمپنی جے بی ایس میٹس پر حملہ کیا تھا۔ کمپنی کو مجبوراً گیارہ ملین زر تاوان کے طور پر ادا کرنے پڑے تھے۔ ہنٹریس لیب کے سینئر سکیورٹی محقق جان ہیمونڈ نے ایک بیان میں کہا،یہ سپلائی چین پر بہت بڑا اور تباہ کن حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ کاسیا بڑی کمپنیوں سے لے کر چھوٹی کمپنیوں تک سب کو آئی ٹی خدمات فراہم کرتی ہے اس لیے اس حملے سے ہر نوعیت اور ہر قسم کی تجارت متاثر ہوگی۔ جان ہیمنڈ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حملے سے ایک وقت میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں صارفین کے مفادات کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ امریکی سائبرسکیورٹی اور انفرااسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) نے کاسیا اور اس کے سافٹ ویئر استعمال کرنے والی کمپنیوں کے خلاف حالیہ رینسم ویئر اٹیک کو سمجھنے اور اس کے تدارک کی کوشش کررہی ہے۔ کاسیا نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ایک بیان میں کہا کہ و ہ پورے امریکہ میں کارپوریٹ نیٹ ورک کے ذریعہ بڑے پیمانے پر استعمال کیے جانے والے ایک ٹول وی ایس اے پر ممکنہ حملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ کاسیا کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،’’ہم مکمل احتیاط کے ساتھ اس حادثہ کے بنیادی سبب کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ اپنے وی ایس اے کو فوراً بند کردیں اور جب تک کہ ہماری طرف سے آپ کو کوئی اطلاع موصول نہ ہو اس وقت تک اسے استعمال نہ کریں۔