واشنگٹن : 29مئی ( ایجنسیز) امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ چینی طلبا کے ویزے منسوخ کرنا شروع کر دے گا۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹد پریس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ کچھ چینی طلبہ کے ویزے منسوخ کریں گے بشمول ان کے جو کلیدی شعبوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ’صدر ٹرمپ کی قیادت میں محکمہ خارجہ، محکمہ داخلہ کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ چینی طلبہ کے ویزے تیزی سے منسوخ کیے جائیں، بشمول ان کے جن کا کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ تعلق ہے یا جو کلیدوں شعبوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔‘انڈیا کے بعد چین دوسرا ملک ہے جس کے طلبہ بڑی تعداد میں امریکہ کا رْخ کرتے ہیں۔ سال2023-2024 میں غیرملکی طلبہ میں سے ایک چوتھائی یعنی دو لاکھ 70 ہزار سے زائد کا تعلق چین سے تھا۔یہ اقدام ایسے وقت پر لیا جا رہا ہے جب امریکی اور چینی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان تعلقات کی چھان بین میں مزید شدت آئی ہے۔ریپبلکن پارٹی کے ایوان نمائندگان نے رواں ماہ ڈیوک یونیورسٹی پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ چینی یونیورسٹیوں کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کریں۔ان کے مطابق ڈیوک یونیورسٹی نے چینی طلبہ کو وفاقی ریسرچ فنڈز تک رسائی دی ہوئی ہے۔گزشتہ سال ایوان نمائندگان نے انتباہی رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ لاکھوں ڈالر کی امریکی دفاعی فنڈنگ چینی حکومت سے منسلک ریسرچ پارٹنرشپس پر خرچ کی جا رہی ہے۔محکمہ داخلہ نے بھی گزشتہ ہفتے اپنے خط میں ہارورڈ یونیورسٹی کے حوالے سے اسی قسم کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔سیکریٹری داخلہ کرسٹی نیوم نے ہارورڈ یونیورسٹی پر چینی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ شراکت داری کا الزام عائد کیا تھا۔کرسٹی نیوم نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ ہارورڈ یونیورسٹی چینی پیراملٹری گروپ سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کور کے اراکین کو ٹریننگ فراہم کرتی ہے۔