اسلام آباد۔ 5 جولائی (یو این آئی) 9جولائی کی ڈیڈ لائن سے ایک ہفتہ قبل ہی پاکستان اور امریکہ نے تجارتی مذاکرات کا ایک اہم دور مکمل کر لیا ہے ، جس میں ایک ایسے معاہدے پر مفاہمت طے پا گئی ہے جو ملک کے اہم برآمدی شعبوں کے مستقبل کی تشکیل کر سکتا ہے ۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری تجارت جاوید پال کی قیادت میں پاکستانی وفد 4 روزہ مذاکرات مکمل کرنے کے بعد جمعہ کو وطن واپسی کی تیاری کر رہا تھا۔ اگرچہ دونوں فریقین کے درمیان ایک مفاہمت طے پا چکی ہے ، لیکن باقاعدہ اعلان اُس وقت کیا جائے گا جب امریکہ دیگر تجارتی شراکت داروں کے ساتھ جاری مذاکرات مکمل کر لے گا۔ پاکستانی وفد پیر کو واشنگٹن پہنچا تھا، جس کا مقصد ایک طویل مدتی باہمی ٹیرف معاہدے کو حتمی شکل دینا تھا تاکہ پاکستانی برآمدات، بالخصوص ٹیکسٹائل اور زرعی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف دوبارہ عائد ہونے سے روکا جا سکے ۔ یہ ٹیرف رعایت، جسے رواں سال کے اوائل میں عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا، 9 جولائی کی ڈیڈ لائن تک پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں ختم ہو سکتی تھی۔ مذاکرات سے واقف حکام کا کہنا ہے کہ بات چیت کامیاب رہی اور دونوں فریق ایک وسیع فریم ورک پر متفق ہو گئے ہیں۔ جب معاہدہ پر دستخط ہو جائیں گے تو اس سے امریکی مصنوعات، خاص طور پر خام تیل کی پاکستان میں درآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے ، اور ساتھ ہی امریکہ کی جانب سے پاکستان کے کان کنی، توانائی، اور انفرااسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں۔ ریکوڈک کا تانبے اور سونے کا منصوبہ اور متعلقہ توانائی انفرااسٹرکچر اس گفتگو کا مرکزی نکتہ رہے ، یہ معاہدہ یو ایس ایکسپورٹ۔ امپورٹ بینک کے ذریعہ بڑھتی ہوئی شراکت داری کی راہ بھی ہموار کر سکتا ہے ۔
امریکہ کے ساتھ فضائی دفاع کو ’مضبوط‘ کریں گے : زیلنسکی
کیف۔ 5 جولائی (یو این آئی) یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ سے یوکرین کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا ہے ۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اور یوکرینی ہم منصب زیلنسکی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں فضائی دفاعی نظام سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی صدر نے گزشتہ روز پوٹن سے بھی گفتگو کی تھی۔ زیلنسکی نے کہا کہ ٹرمپ سے یوکرین کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔
اگرچہ امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے پہلے اشارہ دیا تھا کہ اگر قابل ذکر پیش رفت ہو تو امریکہ ڈیڈ لائن میں کچھ نرمی کی اجازت دے سکتا ہے ، تاہم پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے برآمد کنندگان اور سرمایہ کاروں کے لیے غیر یقینی صورتحال ختم کرنے کی خاطر معاہدہ کو جلد مکمل کرنے پر زور دیا۔ حکام پرامید ہیں کہ یہ معاہدہ پاکستان کی امریکی منڈی تک رسائی کو برقرار رکھے گا اور ان دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو دوبارہ بہتر بنانے میں مدد دے گا جو ٹرمپ انتظامیہ کے دوران زیادہ ٹیرف لگنے کے بعد تناؤ کا شکار ہو گئے تھے ۔