امریکہ کا فیصلہ بدبختی اور عدلیہ پر حملہ:آئی سی سی

   

دی ہیگ، 12 جون (سیاست ڈاٹ کام) بین الاقوامی عدالت جرائم (آئی سی سی) نے اپنے افسران پر پابندی عائد کرنے کے امریکی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بدبختی اور عدلیہ پر حملہ قرار دیا ہے ۔آئی سی سی نے جمعرات کو دیر رات ایک بیان جاری کر کے امریکی کے اس فیصلے پر تنقید کی۔ آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا ‘‘آئی سی سی اپنے افسروں کے خلاف مالی اور دیگر اقسام کی پابندیاں عائد کرنے کے امریکی حکومت کے فیصلے پر گہرا افسوس ظاہر کرتا ہے ’’امریکی پابندیوں کے باوجود عدالت پورے عزم کے ساتھ اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کا عزم کرتی ہے ۔ آئی سی سی نے بیان میں کہا ، ’’آئی سی سی اپنے ملازمین اور افسران کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے اور وہ روم ایکٹ کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ ذمہ داری نبھانے کے لئے پرعزم ہے‘‘ ۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک حکمنامے پر دستخط کیے ہیں جس میں افغانستان میں جنگی جرائم میں مبینہ طور پر ملوث امریکی فوجی اہلکاروں اور دیگر افراد کی سرگرمیوں کی تحقیقات کرنے والے آئی سی سی کے افسروں پر پابندی کی ہدایت دی ہے ۔ جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے اس فیصلے کی اطلاع دی ۔مسٹر کوون نے ایک بیان میں کہا ‘‘میں آئندہ ہفتے بیورو آف اسمبلی کا اجلاس منعقد کروں گا جس میں عدالت کے تیئں ہمارے مصمم عزم کو کو کس طرح برقرار رکھا جائے ، اس پرتبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ آئی سی سی نے افغانستان میں جنگی جرائم میں مبینہ طور پر ملوث امریکی فوجی اہلکاروں اور دیگر افراد کی سرگرمیوں کی تحقیقات کو مارچ میں منظوری دی تھی۔ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے آئی سی سی کے فیصلے کو جلد بازی میں لیا گیا فیصلہ قرار دیتے ہوئے امریکی شہریوں کے تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ پومپیو نے آئی سی سی کو ایک غیر ذمہ دار ادارہ قرار دیا تھا ۔