روس کیساتھ تجارت پرجرمانہ کا بھی اعلان ۔ قومی مفاد کا تحفظ کریں گے، ہندوستان کا ردعمل
واشنگٹن۔ 30 جولائی (یواین آئی) امریکہ نے یکم اگست سے ہندوستانی مصنوعات پر 25 فیصدٹیرف اور روس کے ساتھ تجارت کرنے پر جرمانے کا اعلان کیا ہے ۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چہارشنبہ کو ٹروتھ سوشل پر ہندوستان کو دوست قراردیتے ہوئے نئے درآمدی ٹیرف اور جرمانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ہندوستان ہمارا دوست ہے ، لیکن برسوں سے ہم نے ان کے ساتھ نسبتاً کم کاروبار کیا ہے کیونکہ ان کے درآمدی ٹیرف بہت زیادہ ہیں، دنیا میں سب سے زیادہ درآمدی ٹیرف میں سے ایک۔ کسی دیگر ملک کے مقابلے میں ان کے یہاں غیر مالیاتی رکاوٹیں سب سے مشکل ہیں۔ ٹرمپ نے لکھا کہ ہندوستان روس سے بڑی مقدار میں فوجی سازوسامان خریدتا ہے اور ایسے وقت میں جب سب چاہتے ہیں کہ روس یوکرین میں قتل و غارت کو روکے۔ ہندوستان چین کے ساتھ روس کا سب سے بڑا توانائی خریدار ہے ۔ انہوں نے جلی حروف میں لکھا کہ لہذا، ہندوستان یکم اگست سے 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی ادا کرے گا، اس کے علاوہ ان سب کے لیے جرمانہ بھی۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل امریکہ نے جاپان اور یورپی یونین پر 15 فیصد درآمدی ٹیرف لگایا تھا اور کم درآمدی ٹیرف کے بدلے دونوں امریکہ میں بھاری سرمایہ کاری کرنے پر متفق ہوئے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان سے امریکہ کو برآمد ہونے والے سامان پر 25 فیصد ٹیرف کے علاوہ ’’جرمانہ‘‘ کے حیران کن اعلان کے بعد اپنے ابتدائی ردعمل میں مرکز نے کہا ہے کہ وہ اس اقدام کے مضمرات کا جائزہ لے رہا ہے اور ’’قومی مفاد کو محفوظ بنانے‘‘ کیلئے تمام اقدامات کرے گا۔ ٹرمپ کے دھماکو پوسٹ کے برعکس محتاط بیان میں وزارت تجارت اور صنعت نے کہا کہ اس نے اس اعلان کا نوٹ لیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ہندوستان، امریکہ کے ساتھ منصفانہ باہمی تجارتی معاہدہ پر بات چیت کیلئے پرعزم ہے۔ وزارت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ تجارتی معاہدہ پر بات چیت مہینوں سے جاری ہے۔ ہندوستان اور امریکہ گزشتہ چند مہینوں سے منصفانہ، متوازن اور دونوں کیلئے فائدہ مند باہمی تجارتی معاہدہ طئے کرنے کیلئے بات چیت میں مصروف ہیں۔ ہم اس مقصد کیلئے پرعزم ہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مرکز کسانوں، صنعت کاروں، اور MSMEs (مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز) کی فلاح و بہبود کے تحفظ اور فروغ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، وزارت نے حال ہی میں برطانیہ کے ساتھ کئے گئے آزاد تجارتی معاہدہ کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ حکومت قومی مفاد کو محفوظ بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
جیسا کہ دیگر تجارتی معاہدوں کا معاملہ ہے، جس میں برطانیہ کے ساتھ تازہ ترین جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ بھی شامل ہے۔