امریکہ کیساتھ بالواسطہ مذاکرات سے معاہدہ ممکن :ایران

   

تہران، 2 نومبر (یو این آئی) ایران کے وزیرِ خارجہ سعید عباس عراقچی نے کہا کہ تہران کو امریکہ کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں دلچسپی نہیں ہے ، لیکن بالواسطہ مذاکرات کے ذریعے سمجھوتہ ممکن ہے۔ عراقچی نے ہفتے کے روز قطر کے الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق خدشات کے حل کیلئے مذاکرات کی آمادگی ظاہر کی۔انہوں نے کہا کہ ”ہم واشنگٹن کے ساتھ براہِ راست بات چیت کرنے کے خواہش مند نہیں ہیں، لیکن ہم بالواسطہ مذاکرات کے ذریعے سمجھوتہ کر سکتے ہیں”۔ اپنے ایٹمی پروگرام کی پُرامن نوعیت کو دہراتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ ایران کے یورینیم افزودگی کو روکا نہیں جا سکتا اور جو چیز جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کی جا سکتی، وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا 400 کلوگرام ذخیرہ، جس میں 60 فیصد افزودہ یورینیم شامل ہے ، اب بھی ایران کے بمباری والے ایٹمی پلانٹس کے ملبے کے نیچے دبا ہوا ہے اور اسے کسی دوسرے مقام پر منتقل نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ “ہماری ایٹمی تنصیبات میں ڈھانچے اور آلات دونوں لحاظ سے ہمیں بہت نقصان ہوا ہے ، لیکن ہماری ٹیکنالوجی محفوظ ہے ۔ وہ 22 جون کو امریکہ کی جانب سے ایران کی تین ایٹمی تنصیبات، نطنز، فردو اور اصفہان پر کی گئی بمباری کا حوالہ دے رہے تھے ۔ایران اور امریکہ کے درمیان تہران کے ایٹمی پروگرام اور امریکی پابندیاں ہٹانے کے حوالے سے پانچ دور کے بالواسطہ مذاکرات کے بعد، جون میں اسرائیل نے ایران کے کئی علاقوں پر اچانک بڑے پیمانے پر فضائی حملہ شروع کر دیا، بعد میں امریکی فوج بھی اس بمباری میں شامل ہو گئی۔گزشتہ چند مہینوں میں امریکہ نے بار بار ایران سے کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی روکے اور اپنے میزائل پروگرام پر قابو پائے ، ایران نے ان مطالبات کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ یہ دونوں معاملات بات چیت کے قابل نہیں ہیں۔

ایران میں رضاکار فورس کے دو ارکان ہلاک
تہران، 2نومبر(یو این آئی) ایران کے اسلامک ریولیوشن گارڈز کور نے ہفتے کو کہا کہ اس کی بسیج رضاکار فورس کے دو ارکان جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردانہ حملوں میں مارے گئے ۔ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت اسماعیل شاورزی اور مختار شہروزہی کے نام سے ہوئی ہے ۔ جمعہ کو خاش کاؤنٹی سے زاہدان کی طرف گشت کے دوران انتہا پسندوں نے ان پر حملہ کر کے زخمی کر دیا۔ آئی آر جی سی نے میڈیا کے ذریعے کہا کہ وہ ہفتے کو ہاسپٹل میں دم توڑ گئے ، حالانکہ حملہ آوروں کے تنظیم کی شناخت نہیں بتائی گئی۔
پاکستان اور افغانستان کی سرحد سے متصل صوبہ سیستان و بلوچستان میں گزشتہ برسوں کے دوران شہریوں اور سکیورٹی فورسز پر متعدد دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں۔