امریکہ کی جانب سے طالبان کے رویہ کی ستائش

   

واشنگٹن : امریکہ نے امریکی فوج کے افغانستان سے مکمل انخلا کے بعد سے امریکی شہریوں کی پہلی مرتبہ انخلا میں مدد کیلئے طالبان کی تعریف کی۔ امریکی حکام کا کہنا ہیکہ طالبان نے ’کاروباری اور پیشہ ورانہ‘ رویہ اپنایا ہے۔امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایملی ہورن نے کہا کہ قطر ایئر ویز کی ایک چارٹرڈ پرواز کی کابل سے دوحہ کی روانگی افغانستان کی نئی حکومت کا ایک پہلا مثبت قدم ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ طالبان حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈہ سے چارٹرڈ پروازوں میں امریکی شہریوں اور قانونی طور پر مستقل رہائشیوں کی روانگی کو آسان بنانے میں مدد کر رہے ہیں۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان کا مزید کہنا تھاکہ انہوں (طالبان) نے لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ ان کوششوں میں ہمارے ساتھ کاروباری اور پیشہ ورانہ انداز میں پیش آ رہے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بتایا تھا کہ30 سے زائد امریکی شہریوں اور مستقل رہائشیوں کو مذکورہ پرواز میں سوار ہونے کیلئے بلا یا گیا تھا۔ تاہم امریکی حکام اس بات کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں کہ پرواز میں مجموعی طورپر کتنے لوگ سوار ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یقینا ہم اس طرح کی مزید پروازیں دیکھنا چاہئیں گے۔ ہم نے ایسے عوامی بیانات سنے ہیں کہ درحقیقت مزید پروازیں آنے والی ہیں۔امریکہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ بائیڈن کے حکم پر افغانستان سے 20 سالہ امریکی فوجی مہم اگست کے اواخر میں ختم کرنے کے بعد وہاں 100 سے زائد امریکی شہری رہ گئے تھے۔نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ دراصل وہاں رہ جانے والے بیشتر امریکیوں کے افغانستان میں روابط تھے اور انہیں ملک چھوڑنے کے حوالے سے ’مشکل‘ فیصلہ کرنے میں کوئی جلد بازی نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ تاخیر کرتے ہیں تب بھی یہ موقع ختم نہیں ہوگا۔ وہ اگلے برس یا اس کے بعد بھی اپنا ذہن بنا سکتے ہیں۔