واشنگٹن : ایک ایسے وقت ، جب طالبان پر امریکی پابندیاں جاری ہیں، امریکہ نے بدھ کے روز باضابطہ طور پر امریکی اور اقوام متحدہ کے اہل کاروں کے لیے استثنیٰ کی اجازت دی ہے تاکہ طالبان کے ساتھ سرکاری طور پر کچھ کاروبار کیا جا سکے، اس اقدام کا مقصد افغانستان کے لیے امدادی اشیا کی رسد جاری کرنا ہے، تاکہ درپیش انسانی بحران کی شدت میں کمی لائی جا سکے۔تاہم، ابھی یہ بات واضح نہیں کہ آیا اس اقدام کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی جانب سے تجویز کردہ 60 لاکھ ڈالر کی ادائیگیوں کی راہ ہموار ہو گی، جو قدغن سیکیورٹی کے طور پر اسلام نواز گروپ پر لگائی گئی تھی۔خبر رساں ادارے، رائٹرز نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اقوام متحدہ اس بات کا خواہاں ہے کہ آئندہ سال سے طالبان کے زیر سرپرستی وزارت داخلہ کے عملے کو ماہانہ تنخواہوں کے مد میں اعانت کی سہولت فراہم کی جائے گی، جو عالمی ادارے کی تنصیبات کی نگرانی کرتے ہیں۔ انھیں ماہانہ خوراک کا الاؤنس دیا جائے گا۔