امریکہ کی طرف سے پابندیوں کی دھمکی ، روس اور چین، ایران کو بچانے سرگرم

,

   

ایرانی نیوکلیئر معاہدہ کی روسے جاریہ سال اکتوبر میں ہتھیاروں پر پابندی اختتام پذیر ہورہی ہے

واشنگٹن۔ 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) روس اور چین اقوام متحدہ میں واشنگٹن کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کیلئے حرکت میں آ رہے ہیں۔ اس دباؤ کا مقصد عالمی سلامتی کونسل میں ایسے اقدام کو مؤثر بنانا ہے جس کے ذریعے ایران پر تمام پابندیاں دوبارہ عائد ہو جائیں۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف اور چین کے سینئر سفارت کار وینگ یی نے 15 رکن ممالک پر مشتمل سلامی کونسل اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس کو مکتوب تحریر کئے ۔ لاؤروف کی جانب سے 27 مئی کے مکتوب کا اعلان رواں ہفتے کیا گیا۔ جس میں انہوں نے لکھا کہ امریکہ “غیر ذمہ داری اور بے ہودگی کا مظاہرہ کر رہا ہے … یہ کسی طور بھی قابل قبول نہیں”۔امریکہ یہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر سلامتی کونسل نے ایران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع نہ کی تو واشنگٹن ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لاگو کرنے کیلئے سرگرم ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کی رْو سے رواں سال اکتوبر میں تہران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی کی مدت اختتام پذیر ہو رہی ہے۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کیلی کرافٹ نے گذشتہ ہفتے بتایا تھا کہ ہتھیاروں کی پابندی سے متعلق قرار داد کا مسودہ جلد ہی سلامتی کونسل کے ارکان میں تقسیم کر دیا جائے گا۔روس اور چین جو سلامتی کونسل میں ویٹو کا حق رکھتے ہیں ، انہوں نے پہلے ہی اشارہ دے دیا ہے کہ وہ ایران پر ہتھیاروں کی پابندی کے دوبارہ عائد کیے جانے کی مخالفت کریں گے۔ چین کے سینئر سفارت کار وینگ یی نے 7 جون کے مکتوب میں لکھا کہ “امریکہ کے ایرانی نیوکلیئر معاہدے سے علاحدہ ہو جانے کے بعد اب وہ سمجھوتے کا فریق نہیں رہا لہذا اب اس کا کوئی حق نہیں کہ وہ سلامتی کونسل سے مطالبہ کرے کہ پابندیوں کو جلد دوبارہ عائد کیا جائے”۔