واشنگٹن ۔ 15 مئی (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ صدر ٹرمپ نے چین کے ساتھ تعلقات میں ممکنہ کمی لانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے تناظر میں چین کے ساتھ تعلقات کم کر سکتے ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے دنیا کی دوسری بڑی اقتصادی قوت کے ساتھ اپنے ملکی تعلقات میں بگاڑ کا واضح اشارہ دیا ہے۔ امریکی صدر مسلسل چین پر الزام لگاتے چلے آ رہے ہیں کہ اس نے کورونا وائرس کی وبا سے متعلق حقائق کو چھپایا ہے۔فوکس نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات میں کمی لانے کے حوالے سے بہت کچھ کر سکتے ہیں اور تعلقات مکمل طور پر ختم بھی کیے جا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے وہ مزید کہتے ہیں کے اگر ایسا کیا گیا تو پانچ سو بلین ڈالر بچائے جا سکیں گے۔ پانچ سو بلین ڈالر بچانے سے ان کی مراد چین سے مختلف اشیاء کی سالانہ امپورٹ ہے۔یہ امر اہم ہے کہ چین اور امریکہ کے تعلقات میں گزشتہ کئی ماہ سے تناؤ پایا جاتا ہے۔ دونوں ملک کورونا وائرس سے متعلق حقائق چھپانے کے معاملے پر بیان بازی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ چین کا موقف ہے کہ کورونا وائرس کے معاملے پر وہ مکمل شفافیت رکھتا ہے اور اس تناظر میں کچھ بھی چھپایا نہیں گیا۔دریں اثناء تعلقات منقطع کرنے کی امریکی صدر کی دھمکی کے رد عمل میں چین نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے مابین اچھے اور مستحکم باہمی تعلقات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کی یومیہ بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ بہتر تعلقات استوار کرنے کے لیے امریکہ کو چین کے ساتھ تعاون کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔