نیویارک: حکام نے بتایا کہ ایک 17سالہ طالب علم نے فائرنگ کرکے ایک بچے کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ریاست آئیوا کے پیری ہائی اسکول میں پیش آنے والے واقعے کے بعد حالات قابو میں ہیں۔امریکی ریاست آئیوا کے حکام نے بتایا کہ جمعرات کے روز ریاست کے پیری ہائی اسکول میں ایک طالب علم کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ میں ایک بچہ ہلاک اور دیگر پانچ افراد زخمی ہو گئے۔پیری آئیوا کے ریاستی دارالحکومت ڈیس موئنس سے شمال مغر ب میں تقریباً 64 کلومیٹر کے فاصلے پر ڈلاس کاونٹی میں واقع ہے۔آئیوا کے کریمنل انویسٹی گیشن شعبے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر مچ مورڈویٹ نے بتایا کہ حملہ آور ایک سترہ سالہ طالب علم تھا۔ اس نے چھٹی جماعت کے ایک طالب علم کو ہلاک کر دیا۔ جب کہ فائرنگ کے نتیجے میں چار دیگر طلبہ اور اسکول کے منتظم بھی زخمی ہوئے ہیں۔یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب طلبہ موسم سرما کی سالانہ اسکولی تعطیلات کے بعد پہلے دن اسکول پہنچے تھے۔ مورڈویٹ نے بتایا کہ مشتبہ شخص ایک ہینڈ گن اور ایک شاٹ گن لیے ہوئے تھا، جب کہ اسکول میں ابھی ایک جدید طرز کا دھماکہ خیز آلہ دریافت ہوا۔ مقامی حکام نے اس دھماکہ خیز آلے کو ناکارہ بنادیا۔
ایران میں کیے گئے دو دھماکوں کی سلامتی کونسل نے مذمت کی
نیویارک: اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے ایرانی شہر کرمان میں دو دھماکوں کی مذمت کی ہے۔ سلامتی کونسل نے کہا’ ایران میں دوہرا بم دھماکہ قابل مذمت ہے۔’ جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔ان دھماکوں میں کم از کم 100 سے زائد افراد ہلاک ہو ئے ۔ دھماکے ایرانی پاسدران انقلاب کمانڈر اور مقتول جنرل سلیمانی کی چوتھی برسی تقریب سے پہلے ہوئے ۔ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو چار سال قبل امریکہ نے ڈرون حملہ میں قتل کر کیا تھا۔ چہارشنبہ کو ان کی قبر کے نزدیک دھماکے کی ذمہ داری داعش کے قبول کرنے کا کہا گیا ہے۔
اس سے قبل ایک پریس بیان میں ڈلاس کاونٹی کے شیرف ایڈم انفانٹے نے کہا تھا کہ جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اس وقت اسکول کی کلاسیں شروع نہیں ہوئی تھیں اور تشدد کے دوران “اسکول کی عمارت میں بہت کم طلبہ اور اساتذہ تھے۔”