ٹوکیو: جاپان کے چیف کابینہ کے وزیر یوشیماسا ہیاشی نے جمعرات کو باہمی محصولات عائد کرنے کے امریکی فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے اس فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے قوانین اور دو طرفہ تجارتی معاہدوں کے مطابق ہے ۔مسٹر ہیاشی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ٹوکیو نے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ واشنگٹن جاپانی مصنوعات پر 24 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ واپس لے ، جو کہ باہمی ٹیرف ڈیل کے حصے کے طور پر عائد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے اس ٹیرف پلان سے عالمی معیشت اور کثیر جہتی تجارتی نظام پر ‘بڑے منفی اثرات’ پڑ سکتے ہیں۔جاپان کے اقتصادیات، تجارت اور صنعت کے وزیر یوجی موٹو نے کہا کہ انہوں نے یو ایس کامرس سکریٹری ہاورڈ لوٹنک کو دن کے اوائل میں ایک آن لائن میٹنگ کے دوران بتایا کہ نیا ٹیرف کا فیصلہ افسوسناک ہے اور اس سے کمپنیوں کے لیے امریکی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنا مشکل ہو جائے گا اور اس سے امریکی معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا۔ موٹو نے کہا کہ ٹوکیو امریکی محصولات سے استثنیٰ حاصل کرنا جاری رکھے گا۔