امریکہ کے ساتھ کشیدگی کم کرنے ہندوستان کی کوشش کا خیرمقدم

   

ایران جنگ نہیں چاہتا، عراق میں امریکی ٹھکانوں پر حملہ دفاع کے تحت کارروائی، ایرانی سفیر علی چگینی کا بیان
نئی دہلی۔8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایران اپنے ملٹری کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکہ کے ساتھ جاری کشیدگی کو گھٹانے کے لیے ہندوستان کی طرف سے کوئی بھی امن مساعی کا خیرمقدم کرے گا، ایرانی قاصد نے آج یہاں یہ بات کہی اور ادعا کیا کہ ان کا ملک جنگ نہیں بلکہ امن چاہتا ہے۔ ایران کے سفیر برائے ہند علی چگینی یہ امید بھی ظاہر کی کہ ان کے ملک اور امریکہ کے درمیان عداوت میں مزید کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ ایرانی سفیر کا یہ تبصرہ چند گھنٹوں بعد پیش آیا جبکہ ایران نے عراق میں متعین امریکی ملٹری اور اتحادی فورسس والے کم از کم دو اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک درجن بیلسٹک میزائل چھوڑے۔ تہران نے کہا کہ یہ امریکہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ایرانی سفیر نے یہاں ایرانی سفارت خانے میں جنرل سلیمانی کے لیے منعقدہ تعزیتی اجلاس کے بعد میڈیا والوں کو بتایا کہ ہندوستان عام طور پر دنیا میں امن کی برقراری میں کافی اچھا رول ادا کرتا ہے۔ ہندوستان کا تعلق یہی خطہ سے ہے۔ ہم ممالک بالخصوص ہندوستان کی طرف سے امن مساعی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہندوستان ہمارے لیے اچھے دوست کی مانند ہے اور وہ نہیں چاہے گا کہ کشیدگی میں اضافہ ہو۔ ہم جنگ نہیں چاہتے، ہم اس خطے میں ہر کسی کے لیے امن و خوش حالی کے خواہاں ہیں۔ ہم ہندوستانی پہل کا خیرمقدم کرتے ہیں جو دنیا میں امن و خوشحالی لانے میں مدد کرسکے۔ 62 سالہ میجر جنرل سلیمانی جو ایران کی القدس فورس کے سربراہ تھے اور جنہوں نے ایرانی علاقائی سکیوریٹی کا ڈھانچہ تیار کرنے میں اہم رول ادا کیا،

انہیں امریکی ڈرون نے جمعہ کو بغداد انٹرنیشنل ایرپورٹ کے پاس ان کے قافلے پر حملہ کرکے ہلاک کردیا۔ اس حملے میں عراق کی طاقتور حشدالشابی پیرا ملٹری فورس کے نائب سربراہ بھی ہلاک ہوگئے۔ عراق نے امریکی ٹھکانوں پر ایرانی حملے کے بارے میں علی چگینی نے کہا کہ ان کے ملک نے دفاع کے اپنے حق کے تحت جوابی کارروائی کی ہے۔ سلیمانی کی ہلاکت پر امریکہ۔ایران کشیدگی میں اضافے کے درمیان وزیر امور خارجہ ایس جئے شنکر نے اتوار کو اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف اور امریکی وزیر خارجہ مائک پامپیو سے بات کرتے ہوئے کشیدگی میں اضافے پر ہندوستان کی تشویش ظاہر کی تھی۔ ہندوستان نے مشرق وسطی میں جاری سکیوریٹی صورتحال پر خطہ کے کئی مملکتوں سے رابطہ قائم کیا ہے۔ جئے شنکر نے عمانی وزیر خارجہ یوسف علاوی، یو اے ای کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان، اردن اور قطر کے وزرائے خارجہ ایمن سفادی اور محمد بن عبدالرحمن الثانی سے بھی علیحدہ بات کرتے ہوئے خطے کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ علی چگینی نے ہندوستان کو دوست ملک قراردیتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ڈاکٹر جئے شنکر سے بات چیت کی ہے، ان کا اچھا تبادلہ خیال ہوا۔ حال ہی میں ہماری تہران میں جوائنٹ ایکنامک کمیشن کی میٹنگ ہوئی تھی۔ ہمیں ہندوستان کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور ہندوستان امن کے لیے مشترکہ طور پر کام کرسکتے ہیں۔