امریکہ کے پاس کوئی ویکسین پلان نہیں ، ڈاکٹر کا انکشاف

,

   

واشنگٹن۔ 14 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سرکاری اُمور کا حکومت کی مرضی کے بغیر انکشاف لازمی طور پر سُبکی پیدا کرتا ہے۔ کچھ اسی طرح کورونا وائرس بحران میں امریکہ کیلئے ڈاکٹر رِک برائیٹ نے کیا ہے۔ جمعرات کو ڈاکٹر برائیٹ نے انکشاف کیا کہ امریکہ کے پاس ایسا کوئی پلان نہیں جو کورونا وائرس ویکسین تیار کرکے اسے عملی طور پر عوام میں دستیاب کراسکے۔ کانگریس کے ایک پیانل کو ڈاکٹر برائیٹ نے بتایا کہ اگر قوم نے فوری طور پر فیصلہ کن اقدامات نہیں کئے تو جدید تاریخ میں یہ امریکہ کیلئے تاریک ترین موسم سرما ثابت ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر برائیٹ کا الزام ہے کہ جب انہوں نے ٹرمپ نظم و نسق کو عالمی وباء کیلئے تیاری کرنے کے تعلق سے متنبہ کیا تھا تو انہیں اعلیٰ سطح کے سائنسی عہدہ سے برخاست کردیا گیا۔ انہوں نے واضح طور پر اعادہ کیا کہ ہمارے پاس ابھی تک کوئی ویکسین پلان نہیں ہے اور یہ کافی تشویش کا معاملہ ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا قانون سازوں کو فکرمند ہونا چاہئے، انہوں نے جواب دیا کہ بالکل۔ یہ غیرسنجیدگی کا معاملہ ہرگز نہیں ہے۔ ڈاکٹر برائیٹ ویکسین کے بارے میں ماہر سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن سرویسیس میں بائیو ڈیفنس ایجنسی کی قیادت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ایسا منصوبہ درکار ہے جو ویکسین کے لاکھوں خوراک پیدا کرنے اور انہیں تسلسل کے ساتھ سربراہ کرنے کا نظام پیش کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کے تجربے سے معلوم ہوتا ہے کہ کووڈ۔ 19 مریضوں کو وہ اینٹی وائرل ڈرگ نہیں دی گئی جس سے قابل لحاظ حد تک فائدہ ہوسکتا ہے۔