جوہانسبرگ ۔ 17 مئی (ایجنسیز) جنوبی افریقہ میں اس نئی صورتحال سے بالخصوص حاملہ خواتین، نومولود بچے اور نوجوان زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلتھ ورکرز اور کلینکس کے لیے امریکی امداد میں کٹوتی کے بعد سے جنوبی افریقہ میں ایڈز کا باعث بننے والے ایچ آئی وی وائرس کی تشخیص کے لیے ٹیسٹنگ اور مانیٹرنگ میں کمی ہوئی ہے، جس سے بالخصوص حاملہ خواتین، نومولود بچے اور نوجوان زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ان اعداد و شمار تک ملکی عوام کو رسائی حاصل نہیں ہے۔ جنوبی افریقہ میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ وہاں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد آٹھ ملین ہے، یعنی اس ملک میں ہر پانچ بالغ افراد میں سے ایک فرد اس وائرس سے متاثرہ ہے۔ جنوبی افریقہ میں ایچ آئی وی کے علاج سے متعلق بجٹ کے 17 فیصد حصہ کا انحصار امریکی فنڈنگ پر تھا، لیکن اس سال کے اوائل میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس امداد میں بہت زیادہ کمی کا فیصلہ کیا تھا۔