امریکی اور روسی وفود کی جنگ کے خاتمہ کیلئے سعودیہ میں ملاقات

   

امریکہ اور روس کے وفود کی گزشتہ روز سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ملاقات ہوئی جس کا مقصد دو طرفہ تعلقات کو معمول پر لانا اور یوکرین میں جنگ کا خاتمہ تھا۔دونوں ممالک کے وفود کی ملاقات ساڑھے 4 گھنٹے تک جاری رہی جو گزشتہ ہفتہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کے بعد ہوئی تھی۔مذاکرات میں روسی وفد میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، کریملن کی خارجہ پالیسی کے مشیر یوری یوشاکوف اور روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے چیئرمین کریل دمتری یف شامل تھے۔ امریکی وفد میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹ کوف شامل تھے۔ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہم نے روسی وفد کے ساتھ روس یوکرین جنگ کے خاتمے اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے امن مذاکرات کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی ٹیم بنانے پر اتفاق کیا ہے۔روس کے وزیر خارجہ نے بھی پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے مستقبل قریب میں یوکرین کے مسئلے کے حل کے لیے ایک طریقہ کار کے قیام پر اتفاق کیا۔لاوروف نے کہا کہ ہم نے سفیروں کی قلیل مدت میں تقرری پر باہمی اتفاق کیا ہے۔روبیو نے بتایا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے تمام فریقین کو رعایتیں دینا ہوں گی اور یہ کہ یورپ کو بھی مذاکرات میں شامل کیا جائے گا۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایک تحریری بیان میں ریاض ملاقات کے نتائج کا بھی جائزہ لیا۔اس کے مطابق اجلاس میں امریکہ اور روس کے درمیان مشاورتی میکانزم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس میں کہا گیا کہ یوکرین میں جنگ کو کم سے کم وقت میں مستقل، پائیدار اور تمام فریقوں کے لیے قابل قبول طریقے سے ختم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کی ٹیمیں مقرر کی جائیں گی۔