واشنگٹن ؍ دمشق 13 جولائی (ایجنسیز) شام کے لیے امریکہ کے خصوصی ’ تھامس براء نے اپنے ایک حالیہ بیان پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی باتوں کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے اور شام لبنان کے لیے کوئی خطرہ نہیں۔ہفتے کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر جاری پیغام میں براء نے لکھاکہ “میرے تبصرے دراصل شام کی جانب سے حالیہ برسوں میں کی جانے والی بڑی پیش رفت کو سراہنے کے لیے تھے، نہ کہ لبنان کے لیے کسی خطرے کی نشاندہی کے لی تھے۔انہوں نے واضح کیا کہ شام امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد، تیزی سے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔براء کا مزید کہنا تھاکہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ شام کی قیادت کا مقصد صرف لبنان کے ساتھ پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ خوشحالی ہے۔ امریکہ دونوں خودمختار ہمسایہ ممالک کے درمیان امن، ترقی اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کی حمایت کرتا ہے۔یہ وضاحت ایسے وقت آئی ہے جب تھامس براء نے حالیہ دنوں میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ لبنان کو ایک وجودی خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے اور امکان ہے کہ وہ دوبارہ بلادِ شام کا حصہ بن جائے، خصوصاً ایسے وقت میں جب شام بین الاقوامی منظرنامے پر دوبارہ ابھرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔براء نے حزب اللہ کے اسلحے کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ان کے اس بیان نے لبنان میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، جہاں بہت سے سیاسی حلقوں نے شام کی بڑھتی ہوئی سیاسی موجودگی اور حزب اللہ کے مسلح کردار کو لبنان کی خودمختاری کے لیے چیلنج قرار دیا ہے۔