امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ پر مودی حکومت چراغ پا

,

   

ہندوستان کے تعلق سے گمراہ کن اور غیر درست رپورٹ ، جزوی آزادی پر بھی غلط بیانی
نئی دہلی : ہندوستان میں مسلمانوں کو بلی کا بکرا بنانے حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو غدار قرار دینے اور دیگر موضوعات پر امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں مودی حکومت پر شدید تنقید کی گئی تھی جس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مودی حکومت نے کہا کہ یہ رپورٹ غیر درست اور غلط بیانی پر مبنی ہے۔ اس رپورٹ پر چراغ پا دکھائی دینے والی مودی حکومت نے کہا کہ ہندوستان کو آزاد ملک کے بجائے جزوی آزادی والا ملک قرار دیا گیا ہے۔ اس سے ہندوستان کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔ رپورٹ پر ترکی بہ ترکی جواب د یتے ہوئے وزارت اطلاعات و نشریات نے ہندوستان کے وفاقی ڈھانچہ کا حوالہ دیا جہاں آزادانہ و منصفانہ انتخابات ہوتے ہیں اور مختلف پارٹیوں کی حکومت ہوتی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہیکہ ہندوستان ایک متحد جمہوری ملک ہے۔ فریڈم ان دی ورلڈ رپورٹ کے مطابق واشنگٹن کی ایک تنظیم نے لکھا تھا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف مبینہ طور پر امتیاز برتا جارہا ہے۔ حکومت کے ناقدین اور صحافیوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ ایک رپورٹ میں کئی واقعات کا حوالہ دیا گیا ہے۔ مودی حکومت نے کہا کہ رپورٹ میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ غلط ہے۔ ہندوستان میں لا اینڈ آرڈر کے متعلق تمام معاملوں میں کسی بھی شہری کے ساتھ امتیاز برتا نہیں جاتا۔ شمال مشرقی دہلی کے فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت نے کہا کہ ان فسادات کے بعد قانون کی انفورسمنٹ مشنری نے غیرجانبدارانہ رول ادا کیا۔ غداری قوانین پر مودی حکومت نے کہا کہ ہر شہری کا تحفظ کرنا ، جرائم کا خاتمہ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ کورونا وائرس پر لاک ڈاؤن اور ورکس کے بحران کے بارے میں بھی رپورٹ میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔ ہندوستان میں انسانی حقوق اور صحافیوں کا تحفظ کیا جاتا ہے۔